فلسطینیوں کے خلاف برطانیہ کے وزیر صحت ویس اسٹریٹنگ نے گزشتہ روز کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنا قبلہ درست کرنے" اور تشدد کو "زیادہ سنجیدگی" سے لینے کی ضرورت ہے۔
ان کا یہ بیان برطانیہ کے سب سے بڑے میوزک ایونٹس میں سے ایک گلاسٹنبری فیسٹیول میں ایک پرفارمنس کے بعد سامنے آیا، جہاں برطانوی ریپ پنک جوڑی باب ویلان سے تعلق رکھنے والے ریپر بوبی ویلان نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے 'آزاد فلسطین، آزاد فلسطین' اور 'آئی ڈی ایف کی موت، موت' جیسے نعرے لگائے۔
اسٹریٹنگ نے ان نعروں کو 'خوفناک' قرار دیا لیکن ساتھ ہی اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنے اقدامات کا جائزہ لے۔
اسرائیلی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پر اس کی مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس سے "انتہا پسند زبان کو معمول پر لانے اور تشدد کی تعریف" کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔
اسٹریٹنگ نے اسکائی نیوز کو بتایا، "میں اسرائیلی سفارت خانے سے یہ بھی کہوں گا کہ اپنے شہریوں اور مغربی کنارے میں آباد کاروں کے طرز عمل کے لحاظ سے اپنا قبلہ درست کرو۔
لہذا، آپ جانتے ہیں، میرے خیال میں اسرائیلی سفارت خانے کی طرف سے ایک سنجیدہ نکتہ ہے جسے میں سنجیدگی سے لیتا ہوں. میری خواہش ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اپنے ہی شہریوں کے تشدد کو زیادہ سنجیدگی سے لیں۔
غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں نے اتوار کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی بدو برادری پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں مقبوضہ علاقے میں فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی زخمی ہوگئے۔
فلسطینی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ ماہ مقبوضہ علاقے میں آبادکاروں پر کم از کم 415 حملے ریکارڈ کیے گئے۔
اسرائیلی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق غیر قانونی آباد کاروں نے رواں سال کی پہلی ششماہی میں فلسطینیوں پر 414 حملے کیے جو 2024 کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیل کے حملے کے آغاز سے لے کر اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج اور غیر قانونی آباد کاروں کے ہاتھوں کم از کم 986 فلسطینی شہید اور 7 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
عالمی عدالت انصاف نے گزشتہ سال جولائی میں فلسطینی علاقے پر اسرائیل کے قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کی تمام بستیوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔