دمشق میں صدارتی محل میں ہفتے کے روز ایک تقریب کے دوران صدر احمد الشراع نے نئی شامی حکومت کے اعلان کے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ حکومت ریاستی اداروں کو احتساب اور شفافیت کی بنیاد پر از سر نو تشکیل دے گی۔
صدر الشراع نے کہا، "ہم اپنی قومی جدوجہد کے ایک نئے مرحلے کا سنگِ بنیاد ڈال رہے ہیں، اور آج نئی حکومت کی تشکیل ہماری مشترکہ خواہش کا اعلان ہے کہ ہم ایک نئی ریاست کی تعمیر کریں گے۔"
انہوں نے مزید کہا، "یہ حکومت تعلیم اور صحت کے شعبوں میں نت نئے اقدامات کرنے کی کوشش کرے گی، ہم بدعنوانی کو اپنے اداروں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔"
نئی حکومت 22 وزراء پر مشتمل ہے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
وزراء اور ان کے عہدے:
حکومتی ٹیم میں وزیر دفاع مرحف ابو قصرہ، وزیر داخلہ انس خطاب، وزیر خارجہ اسعد الشیبانی، وزیر انصاف مظہر الویس، وزیر اعلیٰ تعلیم مروان الحلبی، وزیر سماجی امور و محنت ہند قبوات اور وزیر اوقاف محمد ابو الخیر شکری شامل ہیں۔
اس کے علاوہ حمزہ مصطفیٰ کو وزیر اطلاعات، یعروب بدر کو وزیر ٹرانسپورٹ، اور محمد اسقف کو وزیر انتظامی ترقی مقرر کیا گیا ہے۔ مازن السلحانی کو وزیر سیاحت اور محمد سامح حمد کو وزیر نوجوانان و کھیل بنایا گیا ہے۔
محمد صالح کو وزیر ثقافت اور مصطفیٰ عبدالرزاق کو وزیر تعمیرات عامہ و رہائش مقرر کیا گیا ہے۔ وزارت تعلیم کی قیادت محمد عبدالرحمن ترکو کریں گے جبکہ امجد بدر کو وزیر زراعت بنایا گیا ہے۔
عبدالسلام ہیکل کو وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور رائد الصالح کو وزیر ہنگامی و آفات انتظامیہ مقرر کیا گیا ہے۔
دیگر وزراء میں محمد انجرانی کو وزیر مقامی انتظامیہ، مصعب نزال العلی کو وزیر صحت، اور نضال الشعار کو وزیر معیشت مقرر کیا گیا ہے۔ محمد یسر برنیہ کو وزیر خزانہ اور محمد البشیر کو وزیر توانائی بنایا گیا ہے۔
انادولو ایجنسی کے نمائندے کے مطابق وزراء نے تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور صدر الشراع سے حلف لیا۔
دسمبر میں بشار الاسد حکومت کے اپوزیشن قوتوں کے ہاتھوں معزول ہونے کے بعد وزیر اعظم محمد البشیر کی قیادت میں تین ماہ کے عبوری دور کے لیے حکومت تشکیل دی گئی تھی۔ جنوری کے آخر میں الشراع کو عبوری مدت کے لیے صدر قرار دیا گیا تھا۔