برطانوی حکومت کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ برطانیہ 2029 میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا۔
پیر کے روز اسکائی نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیر تجارت جوناتھن رینالڈز نے کہا کہ وزرا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں اور کریں گے۔
انہوں نے غزہ کی بگڑتی ہوئی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم انتظار نہیں کر سکتے، ہمیں کچھ کرنا ہوگا،ہم سب انسانیت کے معاملے میں کوتاہی برت رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر پر حکومت کے کچھ سینئر ارکان کی جانب سے فلسطینی ریاست کو فوری طور پر تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
پارلیمان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے حال ہی میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے دو ریاستی حل کے لیے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپنی کوششوں میں فوری طور پر فلسطینی ریاست کو جرات مندی اور بہادری سے تسلیم کرے۔
کمیٹی کی سربراہ ایملی تھورن بیری نے ایک بیان میں کہا کہ 'بہت سے برطانوی عوام میں اس بات پر شدید مایوسی پائی جاتی ہے کہ حکومت نے بہت تاخیر سے کام لیا ہے۔
واضح رہے کہ اسٹارمر پر دباؤ کی ایک اور علامت کے طور پر، 200 سے زائد ارکان پارلیمان نے ایک کراس پارٹی خط پر دستخط کیے جس میں ان سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔