ایک ایرانی عہدیدار نے این بی سی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کے بدلے امریکہ کے ساتھ کسی معاہدے پر رضامند ہونے کے لیے تیار ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایران کے رہبر اعلی علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار نہ بنانے کا عہد کرے گا، انتہائی افزودہ یورینیم کے ذخیرے سے چھٹکارا حاصل کرے گا، صرف سویلین استعمال کے لیے درکار نچلی سطح تک یورینیم افزودہ کرنے پر رضامند ہوگا اور بین الاقوامی معائنہ کاروں کو اس عمل کی نگرانی کرنے کی اجازت دے گا۔
شمخانی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر مخصوص شرائط کو پورا کیا جاتا ہے تو ایران فوری طور پر معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے تیار ہے یہ اب بھی ممکن ہے.
شمخانی نے مزید کہا کہ اگر امریکی اپنے کہنے کے مطابق عمل کرتے ہیں تو یقینی طور پر ہم بہتر تعلقات قائم کر سکتے ہیں، اس سے مستقبل قریب میں بہتر صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
زیتون کی شاخ یا خاردار تار
شمخانی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے منگل کے روز ایران کو مشرق وسطیٰ میں 'سب سے زیادہ تباہ کن قوت' قرار دیتے ہوئے تہران کو خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا تھا اور متنبہ کیا تھا کہ امریکہ اسے کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
ٹرمپ نے اسے حتمی انتباہ اور سفارتکاری کے لیے ممکنہ موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس 'افراتفری اور دہشت گردی' جاری رکھنے یا امن کا راستہ اختیار کرنے میں سے کسی ایک کا انتخاب ہے۔
تہران مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کرنے کے الزامات کی بار بار تردید کرتا رہا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ تہران کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنے کے خواہاں ہیں لیکن صرف اس صورت میں جب اس کے رہنما اپنا راستہ تبدیل کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا چاہتا ہوں لیکن اگر ایران کی قیادت زیتون کی اس شاخ کو مسترد کر دیتی ہے تو ہمارے پاس زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے خبردار کیا کہ 'ایران کے پاس کبھی جوہری ہتھیار نہیں ہوں گے'، اور کہا کہ معاہدے کے لیے ان کی پیش کش ہمیشہ قائم نہیں رہے گی۔
تاہم ،شمخانی نے این بی سی کو انٹرویو کے دوران ٹرمپ کے لہجے اور مسلسل دھمکیوں پر مایوسی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ زیتون کی شاخ کے بارے میں بات کرتے ہیں، جسے ہم نے نہیں دیکھا ہے۔ یہ سب خاردار تار ہے،