کینیڈین وزیرِ اعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں، کیونکہ کینیڈا نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ واپس لے لیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا تھا کہ وہ کینیڈا کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کر رہے ہیں کیونکہ کینیڈا نے ٹیکنالوجی کمپنیوں پر ٹیکس لگانے کے اپنے منصوبے کو جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، جسے انہوں نے " امریکہ پر ایک براہِ راست اور واضح حملہ" قرار دیا۔
کینیڈین حکومت کا کہنا ہے کہ "ایک تجارتی معاہدے کی توقع کے ساتھ" کینیڈا ڈیجیٹل سروسز ٹیکس کو کالعدم قرار دے دے گا۔
کارنی کے دفتر کے مطابق کارنی اور ٹرمپ نے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ٹرمپ نے گزشتہ جمعہ کو اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک پر اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ کینیڈا نے امریکہ کو اطلاع دی ہے کہ وہ ڈیجیٹل سروسز ٹیکس عائد کرنے کے اپنے منصوبے پر قائم ہے، جو کینیڈین اور غیر ملکی کاروبار پر لاگو ہوتا ہے۔
یہ ٹیکس پیر سے نافذ العمل ہونا تھا۔