کولمبیائی حزب اختلاف کے سینیٹر اور آئندہ سال کے صدارتی انتخابات کے امیدوار کو بوگوٹا میں ایک انتخابی مہم کے دوران گولی مار کر زخمی کر دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 39 سالہ میگوئل یوریب ایک جلسے سے تقریر کر رہے تھے کہ اچانک گولیاں چلنے کی آواز سنائی دیتی ہے۔
دیگر فوٹیج میں وہ خون میں لت پت ایک سفید کار کے بونٹ پر جھکے ہوئے نظر آ رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ انہیں سہارا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صدر گستاوو پیترو کی حکومت نے دارالحکومت کے مغربی علاقے میں انتخابی مہم کے دوران یوریب پر حملے کی "واضح اور سختی سے" مذمت کی۔
ایوان صدر کے بیان میں کہا گیا، "یہ تشدد کا عمل نہ صرف ان کی ذات پر حملہ ہے بلکہ جمہوریت، آزادیٔ اظہار اور کولمبیا میں سیاست کے جائز عمل پر بھی حملہ ہے۔"
یوریب، جو پیترو کے سخت ناقد ہیں، ڈیموکریٹک سینٹر پارٹی کے رکن ہیں، جس کی قیادت بااثر سابق صدر الوارو یوریب کرتے ہیں، جو 2002 سے 2018 تک کولمبیا کے صدر رہے۔
انہوں نے گزشتہ اکتوبر میں 2026 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے ارادے کا اعلان کیا تھا۔
بوگوٹا کے میئر کارلوس گالان نے ایکس پر کہا کہ میگوئل یوریب کو "ایمرجنسی طبی امداد دی جا رہی ہے" اور مزید کہا کہ "حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔"
دفاعی وزیر پیدرو سانچیز نے بھی ایکس پر کہا کہ حکام نے اس حملے کے پیچھے ہونے والے افراد کی گرفتاری کے لیے معلومات فراہم کرنے پر تقریباً 7 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوج اور پولیس کی قیادت ایک اجلاس کر رہی ہے تاکہ "صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی وضع کی جا سکے۔"