ایران نے شام پر اسرائیل کے حالیہ حملوں کی مذمت کی اور کہا ہے کہ یہ حملے، بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے بے مثال خطرہ ہیں۔
ایران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اسلامی تعاون تنظیم 'او آئی سی' اور اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ آج، ہر کوئی واضح طور پر دیکھ سکتا ہے کہ صیہونی حکومت خطے کے امن و استحکام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ اسرائیل ،شام میں بھی ملک کے عوامی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا اور قبضے کو گہرا کر رہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "اسرائیل حکومت ، امریکہ کے ساتھ ساتھ جرمنی، برطانیہ اور فرانس جیسے دیگر مغربی ممالک کی فوجی اور سیاسی حمایت سے استفادہ کر کے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے غیر معمولی خطرہ تشکیل دے رہی ہے۔
بقائی نے کہا ہے کہ غزہ میں، اسرائیلی جنگ بند کروانے میں بین الاقوامی برادری کی ناکامی نے، وسیع تر فوجی آپریشن شروع کرنے کے لئے، تل ابیب کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ انہوں نے او آئی سی اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ خطے میں اسرائیل کی اشتعال انگیز ی اور توسیع پسندانہ کوششوں کو روکنے کے لئے فوری اور موثر اقدامات کئے جائیں۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اس انتباہ کا اعادہ کیا اور کہا ہے کہ بدقسمتی سے یہ صورت حال بہت متوقع تھی۔ سوال یہ ہے کہ اگلا دارالحکومت کون سا ہے؟'' انہوں نے کہا ہے کہ منہ زور اسرائیلی حکومت کی لاقانونیت کی کوئی حد و حساب نہیں ہے۔ وہ صرف ایک ہی زبان سمجھتی ہے۔علاقائی ممالک سمیت پوری دنیا کو اس بے قابو جارحیت کے خاتمے کے لیے متحد ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایران، شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور ہمیشہ شامی عوام کی حمایت کرتا رہے گا۔