شام کے حکام نے جنوبی شہر سویدا سے دروز کے رہائشیوں کے ایک گروپ کو حکومتی تعاون اور سکیورٹی کی نگرانی میں نکال لیا ہے۔
سویدا کی انتظامیہ نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ حکومتی سہولت اور سیکیورٹی تحفظ کے تحت، دروز شہریوں کے ایک گروپ کو جو سویدا چھوڑنا چاہتے تھے وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔
یہ انخلا پانچ بسوں کے قافلے کا استعمال کرتے ہوئے صوبہ درعا میں بسرا الشام ہیومینیٹیرین کراسنگ کے ذریعے کیا گیا۔
حکام نے گروپ کی حتمی منزل کا انکشاف نہیں کیا، حالانکہ درعا اس سے قبل سویدا کے بے گھر ہونے والے رہائشیوں کو عارضی پناہ گاہوں میں پناہ دے چکا ہے۔
شہر بھر میں ہلاکت خیز جھڑپیں
یہ انخلا ایسے وقت میں ہوا ہے جب 19 جولائی کو سویدا میں جنگ بندی کے بعد کشیدگی کا ماحول پیدا ہوا تھا ، جس کے بعد مسلح دروز گروپوں اور بدو قبائل کے درمیان ایک ہفتے سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والی فرقہ وارانہ جھڑپیں جاری ہیں۔
تشدد شروع ہونے کے بعد سے شامی حکومت نے جنگ بندی کے چار معاہدوں کا اعلان کیا ہے۔
19 جولائی کو طے پانے والا تازہ ترین معاہدہ بڑی حد تک برقرار رہا ہے ، حالانکہ اس سے پہلے کی جنگ بندی اس وقت ختم ہوگئی تھی جب ایک سینئر دروز مذہبی رہنما شیخ حکمت الحری کے وفادار گروہوں نے بدو قبائل کے لوگوں کو ملک بدر کردیا تھا اور مبینہ طور پر ان کے خلاف بدسلوکی کی تھی۔
شام کی عبوری حکومت نے ملک بھر میں استحکام بحال کرنے اور مذاکرات کے ذریعے مقامی تنازعات کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔