ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
فیدان: اب یورپ ترک صدر کے غزہ اور یوکرین کے حوالے سے موقف کو سراہا رہا ہے
اسرائیل کی حالیہ کارروائیوں نے اس کی صلاحیت کو ظاہر کیا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو اپنے آپ ختم نہیں کر سکتا، ترک سربراہ ڈپلومیٹ کا کہنا ہے۔
فیدان: اب یورپ ترک صدر کے غزہ اور یوکرین کے حوالے سے موقف کو سراہا رہا ہے
“Netanyahu is willing to set the whole region ablaze to stay in power,” Fidan said. / Reuters
13 گھنٹے قبل

ترک وزیر خارجہ حاکان فیدان نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان کا غزہ اور یوکرین کی جنگوں پر مضبوط مؤقف یورپی رہنماؤں کے درمیان مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔

جمعہ کے روز مقامی میڈیا چینل اے خبر پر گفتگو کرتے ہوئے، فیدان نے کہا کہ کئی یورپی یونین کے ممالک ابتدائی طور پر ان جنگ بندی کی کوششوں کی مخالفت کر رہے تھے جو اسرائیل کے مفادات کے خلاف تھیں، لیکن اب وہ اپنے مؤقف پر نظرثانی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، "یورپ اسرائیل کے خلاف جنگ بندی نہیں چاہتا تھا، لیکن اب وہ سمجھ چکے ہیں کہ یہ صورتحال مزید قابل برداشت نہیں رہی۔"

اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے، فیدان نے کہا کہ اسرائیل کے حملے نے ایران کو اپنے جائز دفاع کے حق کے تحت جواب دینے پر مجبور کیا۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو پر ذاتی سیاسی فائدے کے لیے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کا الزام لگایا۔

فیدان نے کہا، "نیتن یاہو اقتدار میں رہنے کے لیے پورے خطے کو آگ میں جھونکنے کے لیے تیار ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے حالیہ اقدامات نے یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو خود سے ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

فیدان نے ایران اور اسرائیل کے تنازع میں ثالثی کے لیے ترکیہ کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر ایردوان نے دونوں فریقوں سے رابطہ کیا ہے اور کشیدگی کو کم کرنے میں تعمیری کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ عمان میں سفارتکاری جلد دوبارہ شروع ہو سکتی ہے، جو ممکنہ طور پر امریکہ اور ایران کے درمیان بات چیت کی راہ ہمواہ کر  سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، "ترکیہ نے اختلافات کو ختم کرنے کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ امریکہ صفر افزودگی چاہتا ہے، جبکہ ایران اپنے پرامن جوہری توانائی کے حق پر مصر ہے۔"

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us