غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل: وزارتِ دفاع کے بجٹ میں خسارے
وزارتِ دفاع اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے اور اپنے لئے مختص بجٹ مناسب نگرانی کے بغیر خرچ کر رہی ہے: وزیر خزانہ بزالل سموٹریچ
اسرائیل: وزارتِ دفاع کے بجٹ میں خسارے
According to the Israeli business outlet The Marker, the Defence Ministry's 2025 budget stands at $37.8 billion, making it the most heavily funded ministry in the Israeli government. / AA
26 مئی 2025

غزہ جنگ کے نتیجے میں بجٹ خساروں  کے باعث اسرائیل وزارت دفاع   کے وزارت خزانہ کے ساتھ شدید تنازعات پیدا ہو گئے ہیں۔

اسرائیل کی خبر رساں ایجنسی KAN کے مطابق بروز اتوار سکیورٹی کابینہ کے  بند کمرہ اجلاس میں وزارت دفاع نے حکومت کو بتایا  ہے کہ زیرِ محاصرہ غزّہ میں پُرتشدد واقعات کو وسعت دینے کے باعث،  موجودہ سال کے دفاعی اخراجات  4.17 ارب ڈالر زیادہ ہو چکے ہیں ۔

کان خبر ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیل وزارت خزانہ کے اندازوں کے مطابق  اگر یہ نسل کشی جاری رہی تو سال کے آخر تک بجٹ کا خسارہ  7 ارب ڈالر تک بڑھ سکتا ہے ۔

اطلاع کے مطابق وزیر خزانہ بزالل سموٹریچ اور وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل، جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، کے درمیان ایک اجلاس کے دوران کشیدہ بحث  ہوئی ہے۔  بحث  میں فریقین نے مالیاتی انتظام کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزامات لگائے ہیں۔

سموٹریچ نے دفاعی ادارے کو اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے اور پہلے سے مختص شدہ فنڈبغیر کسی نگرانی کےخرچ کرنے کا قصوروار ٹھہرایا ہے ۔

جواباً وزارت دفاع کے عہدیدار نے کہا ہے کہ  "آپ کے کابینہ میں اور جنگی فیصلوں میں  شامل ہونے کی وجہ سے میں آپ سے  حمایت کی توقع رکھتا ہوں "۔

اسرائیلی کاروباری ادارے "دی مارکر" کے مطابق، 2025 کےبجٹ میں  37.8 ارب ڈالر حصّے کے ساتھ 'وزارت دفاع 'اسرائیلی حکومت کی سب سے زیادہ مالی امداد حاصل کرنے والی وزارت ہے۔

اسرائیلی قتل و غارت

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی جنگ بندی اپیلوں کو مسترد کر کے  اکتوبر 2023 سے غزہ کے خلاف شدید قتل و غارت شروع کر  رکھی ہے۔ اس نسل کُشی جنگ میں،زیادہ تر عورتوں اور بچوں پر مشتمل،  53 ہزار 900 سے  زائد فلسطینی قتل کئے جا  چکے ہیں۔

اس نسل کُشی جنگ میں اسرائیل نے عملی طور پر غزّہ کی پوری آبادی کو بے گھر کر دیا اور علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے۔

 علاوہ ازیں اسرائیل  نے خوراک، پانی، بجلی، ادویات اور دیگر انتہائی ضروری انسانی امداد کی بھی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

گذشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے، غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت سوز  جرائم کے الزامات کے ساتھ، اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کےوارنٹ گرفتاری  جاری کیےتھے۔

اسرائیل کو زیرِ محاصرہ  شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے الزام کے ساتھ بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us