اسرائیلی عوامی نشریاتی ادارے کان نے پیر کو بعض ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی سیکیورٹی کابینہ نے غزہ میں حملوں کو بتدریج بڑھانے کی منظوری دے دی ہے۔
فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے پہلے ہی اپنے ریزرو فورسز کے لیے کال اپ آرڈرز جاری کرنا شروع کر دیے ہیں تاکہ غزہ میں حملے کو بڑھایا جا سکے ۔
اتوار کو ایک ویڈیو پیغام میں، جو ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا جب یمن سے حوثیوں کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل اسرائیل کے مرکزی گیٹ وے، بین گوریون ایئرپورٹ کے قریب گرا، نیتن یاہو نے کہا کہ وہ غزہ میں جنگ کے "اگلے مرحلے" پر بات کرنے کے لیے سیکیورٹی کابینہ کا اجلاس بلا رہے ہیں۔
امریکہ کی حمایت یافتہ جنگ بندی کو یکطرفہ طور پر توڑنے والے اسرائیل نے مارچ میں غزہ میں اپنی جارحیت دوبارہ شروع کی تھی۔
اسرائیلی وائی نیٹ نیوز ویب سائٹ نے پیر کو رپورٹ کیا ہے کہ سیکیورٹی کابینہ نے غزہ میں امداد کی تقسیم کے لیے ایک نئے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ سامان غزہ میں کب پہنچے گا۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) نے اتوار کو خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اس کی طبی خدمات اسرائیل کی ناکہ بندی اور جاری نسل کشی کی وجہ سے شدید وسائل کی کمی کا شکار ہیں۔
ایجنسی نے کہا کہ "تقریباً ایک تہائی ضروری سامان ختم ہو چکا ہے اور ایک اور تہائی دو ماہ سے بھی کم وقت میں ختم ہونے کا امکان ہے۔"
ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ اس کی طبی خدمات "شدید وسائل کی کمی کا شکار ہیں" جبکہ محاصرے اور مسلسل بمباری جاری ہے۔ بحران کے باوجود، یو این آر ڈبلیو اے غزہ میں صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والا ایک اہم ادارہ ہے۔