ایشیا
6 منٹ پڑھنے
بنگلہ دیش واپس جاو ورنہ گولی مار دیں گے:حکومت ہند
بھارت نے سیکڑوں افراد کو بغیر کسی مقدمے کے بنگلہ دیش بھیج دیا ہے جس کی کارکنوں اور وکلاء کی جانب سے مذمت کی گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ بے دخلی غیر قانونی اور نسلی پروفائلنگ پر مبنی ہے۔
بنگلہ دیش واپس جاو ورنہ گولی مار دیں گے:حکومت ہند
/ AP
5 گھنٹے قبل

 بھارت نے سیکڑوں افراد کو بغیر کسی مقدمے کے بنگلہ دیش بھیج دیا ہے جس کی کارکنوں اور وکلاء کی جانب سے مذمت کی گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ بے دخلی غیر قانونی اور نسلی پروفائلنگ پر مبنی ہے۔

 نئی دہلی کا دعویٰ ہے کہ ملک بدر کیے گئے افراد غیر قانونی تارکین وطن ہیں۔

 تاہم مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے مطابق بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں سے تعلق رکھنے والے بنگالی بولنے والے ہندوستانی شہریوں کو بھی 'بنگلہ دیشی' قرار دیا گیا اور شہریت کا ثبوت ہونے کے باوجود ملک بدر کردیا گیا۔

 یو این ایچ سی آر میں رجسٹرڈ روہنگیا پناہ گزینوں کو بھی نہیں بخشا گیا۔

 بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی تنظیم اودھیکار کی سینیئر محقق تسکین فہمینہ نے دی گارڈین کو بتایا کہ 'قانونی طریقہ کار پر عمل کرنے کے بجائے بھارت زیادہ تر مسلمانوں اور کم آمدنی والی برادریوں کو بغیر کسی رضامندی کے اپنے ہی ملک سے بنگلہ دیش دھکیل رہا ہے۔'

 بھارت کی جانب سے یہ دباؤ قومی اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔

 وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت نے امیگریشن کے بارے میں ایک طویل عرصے سے سخت موقف اختیار کیا ہے ، خاص طور پر ہمسایہ مسلم اکثریتی بنگلہ دیش کے لوگوں کو ، اعلی عہدیداروں نے انہیں "دیمک" اور "درانداز" قرار دیا ہے۔

 اس نے ہندوستان کے اندازے کے مطابق 200 ملین مسلمانوں ، خاص طور پر بنگالی بولنے والوں میں بھی خوف پیدا کردیا ہے - ایک زبان جو مشرقی ہندوستان اور بنگلہ دیش دونوں میں بڑے پیمانے پر بولی جاتی ہے۔

 بھارت میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ہرش مندر کا کہنا ہے کہ 'مسلمان، خاص طور پر ملک کے مشرقی حصے کے مسلمان خوف زدہ ہیں۔

 لاکھوں لوگ اس وجودی خوف میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 بنگلہ دیش، جسے زیادہ تر بھارت نے زمین سے گھیر رکھا ہے، 2024 میں ایک عوامی بغاوت کے بعد سے نئی دہلی کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں۔

تاہم بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد بھارت نے 'تارکین وطن' کے خلاف کارروائیوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

اسلام آباد نے دعویٰ کیا کہ نئی دہلی نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا، جس کے نتیجے میں چار روزہ جنگ ہوئی جس میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بھارتی حکام نے ملک بھر میں ایک بے مثال سکیورٹی مہم کا آغاز کیا جس میں ہزاروں افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے کئی کو بالآخر بندوق کی نوک پر سرحد پار بنگلہ دیش دھکیل دیا گیا۔

بھارت کی مشرقی ریاست آسام سے تعلق رکھنے والی رحیمہ بیگم نے بتایا کہ مئی کے اواخر میں پولیس نے انہیں بنگلہ دیش کی سرحد پر لے جانے سے پہلے کئی دنوں تک حراست میں رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اور ان کے خاندان نے اپنی زندگی ہندوستان میں گزاری ہے۔

میں نے اپنی ساری زندگی یہیں گزاری ہے – میرے والدین، میرے دادا دادی، وہ سبھی یہیں سے ہیں،'' انہوں نے کہا۔ ''مجھے نہیں معلوم کہ وہ میرے ساتھ ایسا کیوں کریں گے۔''

بھارتی پولیس نے بیگم کو پانچ دیگر افراد کے ساتھ حراست میں لے لیا اور انہیں اندھیرے میں دلدل میں دھکیل دیا۔

انہوں نے ہمیں دور سے ایک گاؤں دکھایا اور ہمیں وہاں رینگنے کو کہا،'' انہوں نے بتایا۔

انہوں نے کہا کہ کھڑے ہونے اور چلنے کی ہمت نہ کرو ورنہ ہم تمہیں گولی مار دیں گے۔

 

بیگم نے کہا کہ بنگلہ دیشی مقامی لوگوں نے اس گروپ کو تلاش کیا اور پھر انہیں سرحدی پولیس کے حوالے کردیا گیا ، جس نے انہیں ہندوستان واپس جانے کا حکم دیا۔

ایک ہفتہ انہیں خاموش رہنے کی وارننگ کے ساتھ آسام میں گھر واپس بھیج دیا گیا۔

 'نظریاتی نفرت انگیز مہم'

 انسانی حقوق کے کارکنوں اور وکلاء نے بھارت کی اس مہم کو 'غیر قانونی' قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا۔

نئی دہلی میں مقیم شہری حقوق کے وکیل سنجے ہیگڑے نے کہا، 'آپ لوگوں کو اس وقت تک ملک بدر نہیں کر سکتے جب تک کہ انہیں قبول کرنے والا ملک نہ ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی قانون مناسب کارروائی کے بغیر لوگوں کو ملک بدر کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

 بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ بھارت نے مئی سے اب تک 1600 سے زائد افراد کو سرحد پار دھکیل دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 2500 تک ہوسکتی ہے۔

بنگلہ دیش بارڈر گارڈز کا کہنا ہے کہ اس نے ان میں سے 100 افراد کو واپس بھیج دیا ہے کیونکہ وہ ہندوستانی شہری تھے۔

بھارت میانمار سے مسلمان روہنگیا پناہ گزینوں کو بھی زبردستی ملک بدر کر رہا ہے اور بحریہ کے جہاز انہیں جنگ زدہ ملک کے ساحل سے اتار رہے ہیں۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق، مہم میں جن لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، ان میں سے زیادہ تر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیر اقتدار ریاستوں میں کم اجرت پر کام کرنے والے مزدور ہیں۔

 بھارتی حکام نے حراست میں لیے گئے اور ملک بدر کیے جانے والے افراد کی تعداد کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا۔

لیکن آسام ریاست کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ 300 سے زیادہ لوگوں کو بنگلہ دیش جلاوطن کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب گجرات کے پولیس چیف نے کہا کہ مغربی ریاست میں 6500 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جہاں مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ دونوں رہتے ہیں۔

ان میں سے زیادہ تر بنگالی بولنے والے ہندوستانی تھے اور بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

سماجی کارکن مندر نے کہا، 'بنگالی بولنے والے مسلم شناخت کے لوگوں کو نظریاتی نفرت کی مہم کے حصے کے طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 35 سالہ راج مستری ناظم الدین مونڈل نے بتایا کہ پولیس نے انہیں ممبئی سے اٹھایا اور فوجی طیارے کے ذریعے سرحدی ریاست تریپورہ لے جایا اور بنگلہ دیش دھکیل دیا۔

وہ واپس آنے میں کامیاب ہو گئے اور اب ہندوستان کی مغربی بنگال ریاست میں واپس آ گئے ہیں، جہاں انہوں نے کہا کہ وہ پیدا ہوئے تھے۔

مونڈل نے کہا، 'جب ہم نے اصرار کیا کہ ہم ہندوستانی ہیں تو ہندوستانی سکیورٹی فورسز نے ہمیں لاٹھیوں سے پیٹا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب کام کی تلاش میں باہر جانے سے بھی ڈرتے ہیں۔

میں نے انھیں اپنی حکومت کی طرف سے جاری کردہ شناختی کارڈ دکھایا، لیکن انہوں نے ان کی بات نہیں سنی۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us