سیاست
2 منٹ پڑھنے
بھارت کی طرف سے افغان طالبان کی کشمیر حملے کی مبینہ مذمت پر شکریہ
افغان وزیر خارجہ کے بیان میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
بھارت کی طرف سے افغان طالبان کی کشمیر حملے کی مبینہ مذمت پر شکریہ
India claims Taliban condemned the deadly Pahalgam attack, but the Afghan government's statement makes no mention of it. / Photo: Reuters
11 گھنٹے قبل

بھارتی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت کے ہم منصب نے 22 اپریل کو کشمیر میں ہونے والے  دہشت گرد حملے  کی مذمت کی ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان  تناو پیدا ہوا۔۔

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے جمعرات کی شام افغان عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ " خوش آئند   مذاکرات " کیے ہیں۔

جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی  پوسٹ میں "پہلگام دہشت گرد حملے کی مذمت کرنے پر افغان انتظامیہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔"

تاہم، افغان وزیر خارجہ کے بیان میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے کا کوئی ذکر نہیں تھا۔

افغان وزارت خارجہ کے ترجمان حافظ ضیا احمد تکل نے کہا کہ متقی نے "تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی امید ظاہر کی ہے اور افغانستان کی متوازن خارجہ پالیسی اور تمام فریقوں کے ساتھ تعمیری روابط کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔"

بھارت نے پاکستان پر پہلگام حملہ آوروں سے تعاون کرنے کا الزام عائد کر رکھا  ہے ۔ پاکستان نے اس الزام کی تردید کی ہے اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے، بھارت اور پاکستان کے درمیان چار دن تک  تصادم ہوا ، جس نے عالمی خدشات کو جنم دیا کہ یہ ایک مکمل جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے، لیکن ہفتے کے روز جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔

7 مئی سے ہونے والے فوجی تبادلوں میں دونوں طرف سے تقریباً 70 افراد، جن میں درجنوں شہری شامل ہیں، ہلاک ہوئے۔

افغانستان نے گزشتہ ہفتے بھارت اور پاکستان کو خبردار کیا تھا کہ کشیدگی میں اضافہ "خطے کے مفاد میں نہیں" ہے، جب کہ جوہری ہتھیاروں  کے مالک  حریفوں نے ایک دوسرے پر توپ خانے کی گولہ باری کی۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us