یوکرین نے اطلاع دی ہے کہ دارالحکومت کیف پر ایک اور بڑے حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں، یہ حملہ اس وقت ہوا جب ملک کے اعلیٰ فوجی کمانڈر نے روس پر حملے تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
تین سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں تعطل کا شکار ہیں، کیونکہ دونوں فریقین کے درمیان آخری براہ راست ملاقات تقریباً تین ہفتے قبل ہوئی تھی اور مزید مذاکرات کا کوئی شیڈول طے نہیں کیا گیا۔
کیف کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تکاچینکو نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا، 'دارالحکومت پر دشمن نے ڈراونز کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ حملہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ ایگور کلیمینکو کے مطابق، شیوشینکیوسکی ضلع میں چار افراد ہلاک ہوئے، جہاں ایک رہائشی عمارت کا حصہ تباہ ہو گیا، جبکہ جنوب میں بیلا تسیرکوا میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
یہ تازہ حملے اس وقت ہوئے جب یوکرین کے کمانڈر ان چیف اولیکساندر سرسکی نے روس پر حملے تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا، 'ہم صرف دفاع میں نہیں بیٹھ سکتے کیونکہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا اور بالآخر ہم پیچھے ہٹتے ہیں، لوگ اور علاقے کھو دیتے ہیں۔'
سرسکی نے کہا کہ یوکرین روسی فوجی اہداف پر موثر فوجی حملے جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا، "یقیناً ہم جاری رکھیں گے۔ ہم پیمانے اور گہرائی میں اضافہ کریں گے۔"
منصفانہ جواب
یوکرین نے جنگ کے دوران روس پر جوابی حملے کیے ہیں، جن میں توانائی اور فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا، جو بعض اوقات محاذ سے سینکڑوں کلومیٹر دور واقع تھے۔
کیف کا کہنا ہے کہ یہ حملے یوکرینی انفراسٹرکچر اور شہریوں پر روسی حملوں کے جواب میں منصفانہ ہیں۔
حکام نے بتایا کہ مشرقی یوکرین کے شہر کراماتورسک میں ایک اپارٹمنٹ پر رات گئے روسی حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ دن کے وقت یوکرینی فوجی تربیتی میدان پر حملے میں مزید تین افراد ہلاک ہو گئے ۔
دوسری جانب، روسی فضائی دفاعی دستوں نے اتوار کی رات 10 بجے سے پیر کی صبح 6 بجے کے درمیان 16 یوکرینی ڈرونز کو تباہ کر دیا۔
وزارت نے کہا کہ ان میں سے تیرہ ڈرونز کو روستوف کے علاقے میں مار گرایا گیا، جبکہ باقی ہتھیاروں کو آستراخان اور وولگوگراد کے علاقوں میں تباہ کیا گیا۔