سیاست
4 منٹ پڑھنے
ایران: رافیل گروسی کا احتساب ضروری ہے
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ ایجنسی کی غیرجانبدارانہ حیثیت کو نقصان پہنچا رہے اور اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگ شکل میں حرکت کر رہے ہیں: اسماعیل بقائی
ایران: رافیل گروسی کا احتساب ضروری ہے
Tehran slams the UN nuclear watchdog, accusing its chief of bias and claiming the agency has aligned itself with Israel amid escalating tensions. / Reuters
7 گھنٹے قبل

ایران نے، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی 'آئی اے ای اے' کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی پر سخت تنقید کی  اور کہا ہےگروسی،  ایجنسی کی غیرجانبدارانہ حیثیت کو نقصان پہنچا رہے اور تہران کے خلاف بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت کے مقابل اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگ شکل میں حرکت کر رہے ہیں۔

ایران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے جمعرات کو گروسی کے نام ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ "آپ نے ایٹمی اسلحے کے عدم پھیلاؤ نظام سے غداری کی اور ایجنسی کو اس غیر منصفانہ جنگ کا شریک بنا دیا ہے۔"

یہ الزام   گروسی کے، "ایجنسی کے پاس ایران کے جوہری ہتھیار بنانے کی منظم کوششوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے" کے الفاظ پر مبنی،  بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔

بقائی نے اپنے سرکاری ایکس اکاؤنٹ سے جاری کردہ بیان میں  کہا ہے کہ "اب اس بیان کے لئے  بہت دیر ہو چکی ہے۔مسٹر گروسی: آپ نے اپنی مکمل طور پر متعصبانہ  رپورٹ میں اس سچائی کو چھپایا ہے اورای تھری/ امریکہ  نے  آپ کی رپورٹ کو بے بنیاد الزامات پر مبنی "خلاف ورزی قرارداد" کی  تیاری میں استعمال کیا ہے۔"

گذشتہ ہفتے، 'آئی اے ای اے' نے کہا  تھا کہ اس نے 20 سال میں پہلی بار ایران کو اپنی جوہری ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا ہے۔

2015 کے "ایران جوہری معاہدے "کے تین یورپی دستخط کنندگان جرمنی، فرانس اور برطانیہ  کی حمایت اور امریکہ کےبھی فعال کردار سے تیار کی گئی مذکورہ "خلاف ورزی قرارداد"میں  اقوام متحدہ کی جوہری نگرانی ایجنسی نے ایران کو  جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا قصوروار ٹھہرایا  تھا۔

بقائی نے  اسرائیل کے حوالے سے کہا ہے کہ"اسی قرارداد کو،ایک نسل کش اور  جنگی  جنون میں مبتلا حکومت کی طرف سے  ایران کے خلاف  جنگ شروع کروانے اور ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر غیر قانونی حملے کروانے کے لیےبطور حتمی  بہانے کے استعمال کیا گیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا ہے کہ "کیا آپ جانتے ہیں کہ اس مجرمانہ جنگ کے نتیجے میں کتنے بے گناہ ایرانی مارے گئے یا زخمی ہوئے ہیں؟ کیا یہی وہ معیار ہے جس پر اقوام متحدہ کی قیادت کے لیے کسی بین الاقوامی سول سرونٹ کا امتحان لیا جاتا ہے؟"

’گمراہ کن بیانیے کے سنگین نتائج‘

ایرانی ترجمان نے 'آئی اے ای اے' کے ڈائریکٹر پر الزام لگایا  ہےکہ انہوں نے اقوام متحدہ کی نگرانی ایجنسی کو "اس غیر منصفانہ جارحانہ جنگ کا شریک بنا دیا ہے۔"

انہوں نے کہا ہے کہ "آپ نے'آئی اے ای اے' کو، جوہری اسلحے کی روک تھام کے سمجھوتے 'این پی ٹی' کے غیرجانبدار اراکین کو، سمجھوتے کی شق نمبر 4 کےتفویض کردہ  بنیادی حقوق سے، محروم کرنے کے لئے ایک ہتھکنڈے کی شکل دے دی ہے۔ کیا آپ کا ضمیر مطمئن ہے؟"

بقائی نے کہا ہے کہ "مسٹر گروسی، گمراہ کن بیانیے کے نتائج  سنگین  ہیں اور اس کا احتساب ضروری ہے۔"

جمعہ کے روز  اسرائیل نے ایران کے کئی مقامات پر فضائی حملے کیے، جن میں فوجی اور جوہری تنصیبات بھی شامل تھیں۔ حملوں  کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے بعد  تہران نے بھی جوابی حملے کیے ہیں۔

ایران کے سابق وزیر خارجہ جواد ظریف نے 'آئی اے ای اے' کو  اپنی رپورٹ کے ذریعے جلتی پر تیل چھڑکنے کا قصوروار ٹھہرایا ہے۔

ظریف نے ایکس سے جاری کردہ بیان میں  کہا ہے کہ"جب ایران پر فوجی حملہ ہو رہا ہو اور 'آئی اے ای اے' جارحیت کی مذّمت کرنے کے بجائے ہمارے ارادوں پر سوال اٹھانا شروع کر دے  تو یہ حرکت اسے شریک جرم بنا دیتی ہے۔"

گروسی نے کہا ہے  کہ ایران کے جوہری ہتھیار بنانے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

ایران کے جوہری مذاکرات کار اور وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا  ہےکہ ایجنسی کا مؤقف "سیاسی"  ہے اور اس کے تکنیکی مینڈیٹ کے خلاف ہے۔

انہوں نے زور دیا ہے کہ 'آئی اے ای اے' کو غیرجانبدار رہنا چاہیے اور سیاسی دباؤ کا آلہ نہیں بننا چاہیے۔

ایران وزارت خارجہ نے اس انتباہ کو دہرایا اور  کہا ہے کہ اس قسم کے رویے سے اعتماد کو نقصان پہنچتا ہے اور ایجنسی کے ساتھ مستقبل کے تعاون پر اثر پڑ سکتا ہے۔

تہران کی تنقید گروسی کے CNN کو دیے گئے ایک اور انٹرویو کے بعد سامنے آئی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران  کی جوہری افزودگی  کی سطح خدشات کا سبب بن رہی ہے لیکن اسکے جوہری ہتھیار بنانے کے کوئی تصدیق شدہ ثبوت نہیں ہیں ۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us