بھارت کے شمال مشرقی علاقے میں شدید بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے گزشتہ چار دنوں کے دوران کم از کم 34 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بھارتی حکام اورذرائع ابلاغ نے پیر کے روز جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق ہمالیائی صوبے سکم میں محصور ایک ہزار سے زائد سیاحوں کو متاثرہ علاقے سے نکال لیا گیا ہےاور صوبہ میگھالیہ میں محصور 500 سے زائد افراد کو بچانے کے لئے فوجی امدادی ٹیموں کو سیلاب زدہ علاقوں کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔
پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے شمال مشرقی ضلعے 'سلہٹ' میں بھی لینڈ سلائیڈ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اتوار کے روز رنگاماتی، بندربن، اور کھاگراچری کے پہاڑی اضلاع میں سینکڑوں پناہ گاہیں کھول دی گئی ہیں۔
حکام نے حساس علاقوں میں رہنے والے افراد کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی اورخبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ اور آنی سیلاب کے مزید واقعات ہو سکتے ہے ۔
سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر
واضح رہے کہ بھارت کے شمال مشرقی علاقے اور بنگلہ دیش شدید بارشوں کے باعث مہلک لینڈ سلائیڈنگ اور آنی سیلابی ریلوں کا شکار رہتے ہیں۔ یہ قدرتی آفات ہر سال لاکھوں افراد کو متاثر کرتی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی جاری کردہ ویڈیو میں آسام کے شہر سلچر میں سڑکیں اور مکانات زیر آب اور سڑکوں پر ٹوٹے ہوئے درخت بکھرے پڑے دِکھائی دے رہے ہیں۔
سلچر کی رہائشی سونو دیوی نے اے این آئی کو بتایا ہے کہ "ہم بہت سی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ میراایک بچہ ہے ہمارا بستر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہم کیا کریں؟ ہم پوری رات جاگتے رہتے ہیں۔"