بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک جنگی طیارے کے ایک اسکول پر جا گرنے سے کم از کم 27 افراد جاں بحق ہو گئے جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ حکومت کے ایک عہدیدار نے کہا کہ پہلے کم از کم 20 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی تھی لیکن اب ہلاکتوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
چینی ساختہ ایف-7 بی جے آئی قسم کے جنگی طیارے کے پیر کے روز میل اسٹون کالج کی عمارت سے ٹکرانے کے وقت زیادہ تر ہلاک شدگان وہ طلبہ تھے جو اسی وقت اپنی جماعتوں سے نکلے تھے۔
صحت و خاندانی بہبود کے وزیر کے خصوصی مشیر سیدور رحمان نے منگل کو کہا، "اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 25 بچے اور ایک پائلٹ ہے۔" انہوں نے کہا کہ مختلف ہسپتالوں میں 78 افراد کا علاج جاری ہے۔
بنگلہ دیشی فوج نے پیر کو بتایا کہ پائلٹ لیفٹیننٹ توکر اسلام معمول کی تربیتی پرواز پر تھا اور طیارے کو "ممکنہ طور پر تکنیکی خرابی" کا سامنا ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "حقیقی وجہ کی ابھی تفتیش جاری ہے،" اور کہا گیا کہ پائلٹ نے طیارے کو گنجان آباد علاقوں سے دور لے جانے کی کوشش کی لیکن پھر بھی وہ دو منزلہ اسکول کی عمارت سے ٹکرا گیا۔
محمد یونس کی عبوری حکومت نے منگل کو قومی سوگ کا اعلان کیا۔
یونس نے ایکس پرایک پوسٹ میں لکھا کہ انہیں اس المیہ پر "دلی افسوس " ہوا ہے "فضائیہ، میل اسٹون کالج کے طلبہ، والدین، اساتذہ اور عملے کے ساتھ ساتھ اس حادثے سے متاثر ہونے والے دیگر افراد کے نقصان کی کوئی تلافی نہیں۔ یہ ہمارے ملک کے لیے بہت ہی دردناک لمحہ ہے۔"