امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے بارے میں بات چیت کے اگلے مرحلے پر تبادلہ خیال کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق ہفتے کے روز اعلیٰ سفارت کاروں نے امریکہ اور روس کے درمیان رابطے بحال کرنے کے لیے کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
بیان میں اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں دی گئیں کہ امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور، جس کی میزبانی سعودی عرب کر رہا ہے، کب شروع ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ روبیو نے لاوروف کو مشرق وسطیٰ میں فوجی سرگرمیوں سے بھی آگاہ کیا جہاں امریکی افواج نے یمن میں حوثیباغیوں کے خلاف مہلک حملے کیے تھے۔
امریکہ نے یمن پر فضائی حملے کیے ہیں جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس گروپ نے بحیرہ احمر کی بحری جہازوں پر حملے جاری رکھے تو "جہنم کی بارش ہو جائے گی"۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان حالیہ کشیدگی کے باوجود کیف نے اصولی طور پر اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اگر ماسکو مشرقی یوکرین میں اپنے حملے روک دیتا ہے تو امریکہ کی ثالثی میں 30 دن کی غیر مشروط جنگ بندی کی جائے گی۔
تاہم روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے اور اس کے بجائے ایسی شرائط عائد کی ہیں جو یوکرین کے ساتھ امریکی معاہدے سے کہیں زیادہ ہیں۔