سیاست
3 منٹ پڑھنے
امریکہ-روس مذاکرات جلد ہی ہو سکتے ہیں: کریملن
کریملن نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان مذاکرات یا تو اتوار کو یا اگلے ہفتے کے آغاز میں ہونے کا امکان ہے،جو واشنگٹن کے کیف کے ساتھ بھی مذاکرات کرنے کی منصوبے کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔
امریکہ-روس مذاکرات جلد ہی ہو سکتے ہیں: کریملن
/ Reuters
21 مارچ 2025

کریملن نے کہا ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان آئندہ مذاکرات اتوار یا اگلے ہفتے کے اوائل میں ہو سکتے ہیں کیونکہ واشنگٹن آنے والے دنوں میں کیف کے ساتھ بھی بات چیت کرے گا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے گزشتہ روز کہا کہ یہ اگلے ہفتے کا آغاز ہو سکتا ہے۔

ترجمان نے یورپی ممالک پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ امن کی تلاش کے بجائے خود کو "مسلح " بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جب فوجی سربراہان یوکرین کے دفاع پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے برطانیہ میں جمع ہوئے۔

پیسکوف نے کہا کہ زیادہ تر برسلز اور یورپی دارالحکومتوں سے ملنے والے اشارے یورپ کو فوجی اڈہ  بنانے کے منصوبوں سے متعلق ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یورپ نے خود کو  مسلح شکل دے دی ہے اور کسی حد تک جنگی  جتھہ  بن چکا ہے۔

یورپ یوکرین کے دفاع کی حمایت کرے گا

یورپی یونین کے رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے راستے میں سبکدوش ہونے والے جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ یورپ کو واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کسی بھی بات چیت سے قطع نظر یوکرین کی بھرپور حمایت جاری رکھنی چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کیف مضبوط پوزیشن میں   آجائے اور جنگ بندی برقرار رہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ یوکرین اپنی آزادی اور خودمختاری کا دفاع کر سکتا ہے اور یہ کہ وہ اپنا راستہ خود طے کرتا ہے اور اپنے رہنماؤں کا انتخاب کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دفاعی اور بنیادی ڈھانچے کے اخراجات میں اضافے کے لئے جرمنی کے ممکنہ مستقبل کے اتحاد کی طرف سے طے شدہ قرض پیکج اس کا ایک اہم حصہ ہے۔

یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالاس نے تجویز دی کہ یوکرین کے لئے حمایت کا مظاہرہ کارروائیوں کے ذریعے کیا جانا چاہئے ، خاص طور پر گولہ بارود کی شکل میں جس کی اس  جنگ زدہ ملک کو ضرورت ہے۔

کالاس نے کہا کہ اگر آپ رہنماؤں کے بیانات سنتے ہیں تو حمایت بہت زیادہ نظر  آتی  ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس عمل میں   گولہ بارود  بھی مد نظر رکھنا چاہئے جس کی یوکرین کو ضرورت ہے، لہذا میں واقعی پرامید ہوں کہ ہم اس عمل کو  آگے بڑھائیں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کو لکھے گئے ایک خط کے مطابق، اس سے قبل کالاس نے اس بات پر زور دیا تھا کہ وہ بڑے پیمانے پر توپ خانے  سے  20 لاکھ  کے قریب آتشیں  اسلحہ  فراہم کرنے کی سفارش  کریں  گی ۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us