نیو یارک کے میئر ایرک ایڈمز نے کہا ہے کہ پیر کے روز نیو یارک شہر میں ایک مشتبہ شخص کی فائرنگ سے ایک پولیس افسر سمیت 4لوگ ہلاک ہو گئے۔
ایڈمز نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم نے بندوق کے تشدد کے ایک اور احمقانہ فعل میں چار جانیں کھو دیں، جن میں نیو یارک سٹی پولیس کا ایک افسر اسلام بھی شامل ہے۔
ایڈمز نے بتایا کہ دو مرد اور ایک خاتون ہلاک ہوئے جبکہ پولیس افسر 36 سالہ بنگلہ دیشی تارک وطن دیدارالاسلام بھی ہلاک ہوئے جن کی بیوی اپنے تیسرے بچے کے ساتھ حاملہ ہے.
انہوں نے کہا کہ ایک اور شخص شدید زخمی ہے جو اس پر تشدد اور گھناؤنے حملے کی وجہ سے تشویشناک حالت میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ پیر کی شام ساڑھے چھ بجے کے قریب 345 پارک ایونیو میں پیش آیا جو 44 منزلہ فلک بوس عمارت ہے جس میں بلیک اسٹون، بینک آف امریکہ، کے پی ایم جی اور نیشنل فٹ بال لیگ (این ایف ایل) کے صدر دفاتر سمیت بڑی کمپنیاں واقع ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے ذرائع کے مطابق مسلح شخص رائفل کے ساتھ عمارت میں داخل ہوا اور فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں نیو یارک پولیس کا ایک اہلکار ہلاک اور دو دیگر شدید زخمی ہوگئے۔
نیو یارک پولیس کی کمشنر جیسیکا ٹش نے ایکس پر بتایا کہ اس وقت تک جائے وقوعہ پر قابو پا لیا گیا ہے اور واحد حملہ آور کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔
نیو یارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے تصدیق کی ہے کہ انہیں صورتحال کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے اور حکام نے فوری اور مربوط ہنگامی کارروائی کے بارے میں بتایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مشتبہ شخص کی عمر 27 سال ہے اور اس کا تعلق لاس ویگاس سے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اس نے اس مقام کو نشانہ بنایا تھا اور وہ بھاری ہتھیاروں سے لیس تھا۔
ایف بی آئی اور دیگر وفاقی ایجنسیوں نے عمارت کی حفاظت اور حملے کی تحقیقات میں نیو یارک پولیس کی مدد کی۔
یہ حالیہ تاریخ میں نیویارک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ہونے والے سب سے سنگین حملوں میں سے ایک ہے۔
این وائی پی ڈی نے ابھی تک زخمیوں کے ناموں یا حالت کی تصدیق نہیں کی ہے۔
عمارت کو عارضی طور پر لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا اور پولیس نے لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ ایسٹ 52 ویں اسٹریٹ، پارک ایونیو اور لیکسنگٹن ایونیو کے درمیان کے علاقے سے گریز کریں۔