بین الاقوامی مالیاتی فنڈکی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر یقینی کی صورتحال بہت مہنگی ثابت ہوتی ہے اور تجارتی پالیسیوں پر کشیدگی کو جلد حل کرنے اور سمجھوتے کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف کی 2025 کی عالمی پالیسی ایجنڈا پر ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے، جورجیوا نے کہا، "بڑی تجارتی پالیسیوں میں تبدیلیوں نے غیر یقینی صورتحال کو عروج پر پہنچا دیا ہے، جس کے ساتھ سخت مالی حالات اور مارکیٹ میں زیادہ اتار چڑھاؤ بھی شامل ہے۔"
انہوں نے نشاندہی کی کہ عالمی معیشت ایک نئے اور بڑے امتحان کا سامنا کر رہی ہے، جس کے وسائل کمزور ہو چکے ہیں، اور یہ صورتحال ممالک کو مشکل میں ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا، "ممالک کو تعمیری طور پر کام کرنا چاہیے تاکہ تجارتی کشیدگی کو جلد از جلد حل کیا جا سکے، واضح پن کو برقرار رکھا جا سکے اور غیر یقینی صورتحال کو ختم کیا جا سکے۔ اہم کھلاڑیوں کے درمیان تجارتی پالیسی کا تصفیہ ضروری ہے۔"
ترقی پر مبنی اصلاحات
جورجیوا نے کہا کہ غیر یقینی صورتحال کے ماحول میں کمپنیاں سرمایہ کاری نہیں کر رہیں اور گھرانے خرچ کرنے کے بجائے بچت کر رہے ہیں، جس سے پہلے سے ہی کمزور ترقی کے امکانات مزید متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ممالک کو عدم توازن کو بھی حل کرنا ہوگا جو بڑی معیشتوں کے درمیان کئی کشیدگیوں کو جنم دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا: " چین جیسے بعض ممالک کو نجی کھپت کو بڑھانے اور خدمات کی طرف منتقلی کو اپنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ امریکہ اور دیگر ممالک کو اپنے مالی خسارے کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔"
جورجیوا نے کہا کہ تمام ممالک کو تجارتی رکاوٹوں، چاہے وہ ٹیرف سے وابستہ ہوں یا نہ ہوں ، کو کم کرنا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممالک کو اقتصادی اور مالی استحکام برقرار رکھنے کے لیے اقدامات اٹھانے چاہییں، انہوں نے پیداوار کو بڑھانے کے لیے ترقی پر مبنی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کی جانب سے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کو ان کے بنیادی مشن پر دوبارہ توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کا حوالہ دیتے ہوئے، جورجیوا نے کہا کہ وہ امریکی آواز کو بہت اہمیت دیتی ہیں، ایک راستہ موجود ہے اور وہ اس مسئلے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔