غّزہ جنگ
2 منٹ پڑھنے
اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا، کچھ کی حالت نازک ہے
اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے بعض قیدیوں کو صحت کے شدید مسائل کی وجہ سے ہسپتال داخل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا، کچھ کی حالت نازک ہے
Palestinske vlasti procjenjuju da je najmanje 63 palestinskih zatvorenika umrlo u izraelskim zatvorima od početka napada na Gazu u oktobru 2023. / AA
28 مارچ 2025

اسرائیل نے جمعہ کے روز ، اپنی سزائیں پوری کرنے والے،تقریباً 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ رہا کئے گئے  کئی قیدی صحت کے شدید مسائل کا شکار تھے اور بعض کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

فلسطینی قیدیوں کی تنظیم کے مطابق  خاص طور پر شمالی اسرائیل کے میگیدو جیل سے رہا کئے گئے کئی قیدی  خارش اور دیگر بیماریوں میں مبتلا تھے۔ یہ بیماریاں  جیل کے سخت حالات کا نتیجہ ہیں۔

تنظیم کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں قیدیوں کے جسموں پر تشدد  کےواضح نشانات دیکھے جا سکتے ہیں۔

رہا ہونے والوں میں سعید سلامہ بھی شامل ہیں، جنہوں نے 24 سال جیل میں گزارے۔ بیان کے مطابق، کچھ قیدیوں کو رہائی کے وقت تک شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

فلسطینی قیدیوں کے دفتر نے کہاہے کہ  اسرائیلی حکام ، جان بوجھ کر جلبوع اور میگیدو جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے درمیان خارش پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں کئی اموات بھی  ہوئی ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے فلسطینی قیدیوں پر ہونے والے تشدد کی مذمت کی ہے اور  قیدیوں کے ساتھ اسرائیلی سلوک کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق، اکتوبر 2023 میں غزہ پر حملوں کے آغاز سے اب تک کم از کم 63 فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق 1967 میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی پر قبضے کے بعد سے اسرائیلی جیلوں میں تقریباً 300 قیدی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی اخبار 'ہارٹز' نے گزشتہ اکتوبر میں رپورٹ کیا تھا کہ فلسطینی قیدیوں پر منّظم تشدد اور بدسلوکی اب بھی وسیع پیمانے پر جاری ہے۔

اسرائیلی فوج نے، جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 18 مارچ کو غزہ کی پٹی پر اچانک فضائی حملے شروع کر دیئے ۔ حملوں میں  855 افراد قتل  اور تقریباً 1,900 زخمی کر دئیے گئے ہیں۔

اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی فوجی جارحیت میں غزہ میں کُل 50,200 سے زائد اور زیادہ تر  عورتوں اور بچوں پر مشتمل  فلسطینی قتل کئے جا چُکے ہیں۔ حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار 900سے زیادہ ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us