ترکیہ
3 منٹ پڑھنے
ترکیہ کی فریڈم فلوٹیلا اتحاد کے بحری جہاز پر حملے کی مذمت
انقرہ نے کہا ہے کہ یہ حملہ بین الاقوامی پانیوں میں جہاز رانی  سمندری سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کرتا ہے۔
ترکیہ کی فریڈم فلوٹیلا اتحاد کے بحری جہاز پر حملے کی مذمت
A Maltese Armed Forces patrol boat was also sent to the scene after a request from the tugboat, the Maltese government said. / AA
3 مئی 2025

ترکیہ نے جمعہ کے روز  فریڈم فلوٹیلا اتحاد کے ایک شہری جہاز پر حملے کی مذمت کی، جس نے غزہ کے محصور عوام کے لیے خطرہ بڑھا دیا ہے، جو اسرائیل کی دو ماہ سے جاری ناکہ بندی کے باعث بھوک کے دہانے پر ہیں۔

انقرہ نے کہا ہے کہ یہ حملہ بین الاقوامی پانیوں میں جہاز رانی  سمندری سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کرتا ہے۔

ٹائمز آف مالٹا نے آزادانہ طور پر تصدیق کی ہے کہ ایک اسرائیلی طیارہ مالٹا کی فضائی حدود میں داخل ہوا اور تقریباً تین گھنٹے تک وہاں موجود رہا، اس کے بعد واپس اسرائیل چلا گیا۔

پرواز کی نگرانی کے ڈیٹا کے مطابق، طیارہ جزیرے کے اوپر مختصر وقت کے لیے رکا، پھر مشرق میں واقع ہرڈز بینک کے اوپر تقریباً 5,000 فٹ کی بلندی پر کئی کم بلندی کی  سورٹیاں انجام دیں۔ مجموعی طور پر، طیارہ تقریباً سات گھنٹے تک ہوا میں رہا اور پھر اپنے اصل مقام پر واپس چلا گیا۔

غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے ایک انسانی ہمدردی کے جہاز، جس پر 16 افراد سوار تھے، کو دن کے اوائل میں ایک ڈرون حملے کے ذریعے ناکارہ بنا دیا گیا۔ جہاز پر موجود افراد کو مالٹا کی افواج نے بچا لیا۔

فریڈم فلوٹیلا اتحاد کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ڈراون حملے نے جہاز کو بجلی سے محروم کر دیا اور اسے "ڈوبنے کے شدید خطرے"  سے دو چار کر دیا ۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ "نصف شب اس  بات کی تصدیق ہوئی کہ جہاز پر موجود تمام افراد محفوظ ہیں، لیکن سب نے جہاز چھوڑنے سے انکار کر دیا۔" مزید کہا گیا کہ صورتحال پر چند گھنٹوں میں قابو پا لیا گیا۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ جہاز، اب بھی بین الاقوامی پانیوں میں موجود ہے اور حکام کی نگرانی میں ہے،

اگرچہ اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی،  فریڈم  فلوٹیلا اتحاد نے ایک بیان جاری  کرتے ہوئے  اس حرکت کی ذمہ داری اسرائیل پر  عائد کی ہے۔

بیان میں یونیورسٹی آف کینٹ کی ڈاکٹر شہد حموری کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ "اسرائیل انسانی ہمدردی کے جہازوں پر بمباری کرنے کو تیار ہے تاکہ فلسطینی عوام کو بھوکا رکھنے کی اپنی پالیسی کو برقرار رکھ سکے۔"

اقوام متحدہ کی نمائندہ برائے فلسطین فرانسسکا البانیز نے ایکس پر کہا کہ انہیں فریڈم  فلوٹیلا پر موجود افراد کی جانب سے ایک ہنگامی کال موصول ہوئی۔

انہوں نے کہا: "میں متعلقہ ریاستی حکام، بشمول سمندری حکام، سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ جہاز اور اس کے عملے کو ضرورت کے مطابق مدد فراہم کریں۔"

انہوں نے مزید کہا: "مجھے یقین ہے کہ متعلقہ حکام حقائق کا تعین کریں گے اور مناسب کاروائی کریں گے۔"

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us