بھارت کے پنجاب کے علاقے بٹھنڈہ سے ڈرامائی مناظر سامنے آ رہے ہیں، جن میں بھارتی فضائیہ کے ایک طیارے کے جلتے ہوئے ملبے کو دکھایا گیا ہے۔ اس دوران اسلام آباد نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پائلٹس نے بدھ کی صبح بھارت-پاکستان سرحد پر کشیدگی کے دوران پانچ بھارتی جدید جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔
بھارت نے اب تک اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور نہ تو اس کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید۔
بی بی سی کی تحقیقی ٹیم، بی بی سی ویریفائی، نے تین مختلف ویڈیوز کی تصدیق کی ہے جو کم از کم ایک حادثے کے بعد کے مناظر دکھاتی ہیں۔
یہ تینوں ویڈیوز بٹھنڈہ کے قریب ایک ہی کھیت میں فلمائی گئی معلوم ہوتی ہیں، جو بھارتی صوبے پنجاب کا ایک شہر ہے۔
ایک ویڈیو میں بھارتی فوجی دھاتی ملبہ جمع کرتے دکھ رہے ہیں، جن میں ایسے حصے شامل ہیں جو رافیل جنگی طیارے کے فریم سے مشابہت رکھتے ہیں۔ رافیل فرانس کا جدید طیارہ ہے جو حالیہ برسوں میں بھارتی فضائیہ میں شامل کیا گیا ہے۔
اسی مقام سے رات کے وقت کی دو اضافی ویڈیوز میں جلتے ہوئے ملبے اور ایک پروجیکٹائل کو آسمان میں حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جو زمین پر ٹکڑانے سے آگ لگنے کا سبب بنا ہے۔
پاکستان کے دعوے کو تقویت
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ مناظر فضائی جھڑپ یا ڈاگ فائٹ سے مطابقت رکھتے ہیں، جو پاکستان کے متعدد طیارے مار گرانے کے دعوے کو تقویت دیتے ہیں۔
سابق برطانوی فوجی افسر اور سیکیورٹی فرم سیبیلین کے سربراہ جسٹن کرمپ نے بی بی سی کو بتایا کہ ملبے میں فرانسیسی ساختہ ایئر ٹو ایئر میزائل کے ٹکڑے شامل ہیں، جو بھارت کے زیر استعمال رافیل اور میراج 2000 دونوں طیاروں کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک اور تصویر میں ایک دم کا حصہ دکھایا گیا ہے جس پر "BS001" اور "رافیل" کے نشانات موجود ہیں۔
بی بی سی کی تحقیقات، جن میں ریورس امیج سرچ بھی شامل ہے، یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ تصویر حالیہ ہے اور کسی پرانے واقعے سے نہیں لی گئی۔
علاقائی تنازعہ
اب تک جو معلومات سامنے آئی ہیں وہ عالمی فوجی مبصرین کی جانب سے گہری توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
پاکستانی جدید جنگی طیاروں اور بھارت کے فرانسیسی ساختہ طیاروں کے درمیان فضائی جھڑپیں جدید جنگی طیاروں، میزائلوں اور دباؤ میں پائلٹس کی کارکردگی کے بارے میں حقیقی دنیا کی نایاب معلومات فراہم کرتی ہیں۔
دو اعلیٰ امریکی حکام نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ کم از کم دو بھارتی طیارے ممکنہ طور پر مار گرائے گئے ہیں، جو بیجنگ کی پاکستان کو برآمد کی گئی جیٹ ٹیکنالوجی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہو سکتا ہے۔
بدھ کی دوپہر ایک پریس کانفرنس میں بھارت کے خارجہ سیکرٹری وکرم مصری نے اس بات کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا کوئی طیارہ ضائع ہوا ہے کہ نہیں۔
برصغیر میں صورتحال اب بھی غیر یقینی ہے، اور بھارت اور پاکستان دونوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ کسی بڑے علاقائی تنازعے سے گریز کریں۔