ایران کے پاسداران انقلاب نے ایران کے تین جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے ایک دن بعد اسرائیل کے خلاف اپنے حملوں میں توسیع کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
پاسداران انقلاب کے تعمیراتی ونگ خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے ترجمان ابراہیم زلفقاری نے پیر کے روز ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ مجرمانہ امریکہ نے صیہونی حکومت کی جارحیت کی بھرپور حمایت جاری رکھتے ہوئے گزشتہ رات اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی، ایران کے ساتھ براہ راست جنگ کی اور ایران کی مقدس سرزمین پر تجاوز کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی مقامات پر امریکی حملے " دم توڑتی صیہونی حکومت کو بحال کرنے کے مقصد سے" کیے گئے تھے۔
ایرانی ترجمان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ امریکی حملے کا جواب 'طاقتور اور ٹارگٹڈ آپریشنز' سے دیں گے جس کے 'غیر متوقع نتائج' برآمد ہوں گے۔
تہران پر اسرائیلی حملہ، ایون جیل کو نشانہ بنایا گیا
اسرائیل نے پیر کے روز ایران کے دارالحکومت تہران میں اہداف پر فضائی حملوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ فوج اس وقت تہران کے وسط میں حکومت کے اہداف اور جابر سرکاری اداروں کو بے مثال طاقت کے ساتھ نشانہ بنا رہی ہے۔
کاٹز نے کہا کہ ان حملوں میں پاسداران انقلاب کے تحت کام کرنے والی نیم فوجی تنظیم بسیج کے ہیڈکوارٹرز اور تہران کے شمال مغرب میں ایون جیل کو نشانہ بنایا گیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے فرار کو آسان بنانے کے لیے اس جیل کو نشانہ بنایا گیا۔ فوج کے ترجمان ایفی ڈیفرین نے کہا کہ اس وقت فضائیہ کے طیارے تہران کے علاقے میں حملوں کو گہرا کر رہے ہیں اور ان کی توجہ پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹرز پر مرکوز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وسطی ایران میں دو میزائل لانچرز پر حملہ کیا جو فوری طور پر لانچ کے لیے تیار تھے۔ فوج کا کہنا ہے کہ حملوں میں ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کی سید الشہدا کور سے تعلق رکھنے والے متعدد کمانڈ سینٹرز کے ساتھ ساتھ انٹرنل سیکیورٹی فورسز کے جنرل انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
فوج کے مطابق گزشتہ دو گھنٹوں کے دوران تہران میں مختلف مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے 100 سے زائد میزائل داغے گئے۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے کہا ہے کہ تہران میں ہلال احمر سوسائٹی کے زیر استعمال ایک عمارت کو اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ نئے حملے ایران کی جانب سے پیر کے روز وسطی اور شمالی اسرائیل پر میزائل داغے جانے کے کچھ ہی دیر بعد کیے گئے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کی صبح کہا تھا کہ ان کی افواج نے ایران کے تین جوہری تنصیبات فوردو، نطنز اور اصفہان پر بمباری کی ہے۔
یہ حملے 13 جون کے بعد سے ایران پر امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی فوجی حملے میں تازہ ترین اضافے کے طور پر سامنے آئے ہیں، جس کے بعد تہران نے اسرائیل کے خلاف جوابی حملے شروع کیے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس کے بعد سے اب تک ایرانی میزائل حملوں میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا ایرانی وزارت صحت کے مطابق، ایران میں اسرائیلی حملے میں 430 افراد ہلاک اور 3500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔