ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے حماس کی شوریٰ کونسل کے سربراہ محمد اسماعیل درویش کو بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے اور مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
ترک وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق، فیدان نے جمعہ کے روز استنبول میں محمد اسماعیل درویش کی قیادت میں حماس کے وفد سے ملاقات کی۔
حماس کے وفد نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں انسانی امداد کی جو مقدار فراہم کی جا رہی ہے وہ ضروریات کے لحاظ سے انتہائی کم ہے اور انہوں نے جنگ بندی کے مذاکرات میں اسرائیل کے سخت رویے پر تنقید کی۔
فدان نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے عوام کو بھوکا رکھ کر نسل کشی کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ واضح ہے کہ اسرائیلی حکومت جنگ بندی کے حصول میں سنجیدہ نہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل جنگ بندی کے مذاکرات کو طول دے کر اور لوگوں کو بے گھر کرنے پر مجبور کر کے غزہ کے عوام کی مزاحمت کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
فیدان نے مذاکرات کے تسلسل کے لیے ترکیہ کی حمایت پر زور دیا اور فلسطینیوں کے لیے بڑھتی ہوئی بین الاقوامی عوامی حمایت کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ عوامی دباؤ کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رہے ہیں اور اسرائیل دن بدن تنہائی کا شکار ہو رہا ہے۔
فیدان نے یہ بھی یقین دلایا کہ ترکیہ فلسطینی دعوے کی حمایت مضبوط ترین انداز میں جاری رکھے گا۔
بین الاقوامی جنگ بندی کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے، اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں 60,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اس جارحیت نے علاقے کو تباہ کر دیا ہے اور خوراک کی قلت پیدا کر دی ہے۔