عرب دنیا میں، غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف بطور احتجاج، بھوک ہڑتالوں کی ایک لہر شروع ہو گئی ہے ۔
فلسطینی صحت کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ قحط بچوں کو خطرناک حد تک موت کے منہ میں دھکیل رہا ہے۔
غزہ سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل، جنہوں نے 20 جولائی کو مکمل بھوک ہڑتال شروع کی، نے کہا ہے کہ "اگر غزہ کے بچوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے تو ہر کسی کو بھوک ہڑتال کرنی چاہیے۔"
انہوں نے مصر کے القاہرہ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ" جب تک میرے لوگوں کو کھانے کو نہیں ملتا اور انہیں پُر وقار شکل میں انسانی امداد فراہم نہ کی جاتی میں کھانا نہیں کھاؤں گا"۔
بصل نے غزہ کی صورتحال کو "منّظم اجتماعی سزا" قرار دیا اور عرب حکومتوں، یورپی پارلیمانوں اور مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ لفّاظی سے آگے بڑھیں اورکوئی عملی قدم اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "اگر غزہ کے بچوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے تو ہر ایک کو ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لئے ہڑتال کر دینی چاہیے"۔
اس مہم میں شامل ہونے والوں میں تیونس کے سابق صدر منصف مرزوقی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے پیر کے روز سوشل میڈیا 'ایکس' سے ایک علامتی بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بھوک ہڑتال مہم میں شامل تیونس کے صحافی' بسام بونی 'نے اعلان کیا ہےکہ "اسرائیل، بھوک کوبطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے ، اس نے انسانی امداد کو عسکری آلہ بنا لیا ہے اور میں اس کے خلاف احتجاج کرتا ہوں"۔
بونی نے ہیش ٹیگ #hungerstrikeforgaza شروع کیا اور دوسرے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر متعلقہ مواد شیئر کرنے سے گریز کریں اور غزّہ میں خوراک کی عدم موجودگی سے متعلق آگاہی میں اضافے کے لئے بھوک ہڑتال مہم کی پیش رفتوں کو مختلف زبانوں میں شیئر کریں۔
دریں اثنا، انٹرنیشنل کمیٹی ٹو بریک دی سیج آن غزہ نے منگل کے روز "یومِ غضب" کے نام سے ایک عالمی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
غزہ وزارت صحت نے علاقے میں خوراک کے بحران کو "خاموش قتل" قرار دیا اور کہا ہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک، 76 بچوں سمیت، کم از کم 86 فلسطینی بھوک اور غذائی قلت سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
وزارت نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک کی وجہ سے 18 اموات کی اطلاع دی ہے۔
وزارت نے ، خوراک اور ادویات کے علاقے میں داخلے کے لئے، سرحدی گزرگاہوں کو فوری طور پر دوبارہ کھولنے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 2 مارچ سے، انسانی امداد کے غزّہ میں داخلے کے، تمام راستوں کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔