ترکیہ اور پاکستان نے جنوبی ایشیاء کے 40 ملکی بلاک میں آف شور تیل اور گیس کی تلاش کے لیے مشترکہ ٹینڈر کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔
پاکستان وزارتِ پیٹرولیئم کے جاری کردہ بیان کے مطابق مذکورہ مشترکہ ٹینڈر معاہدہ منگل کے روز، اسلام آباد میں منعقدہ "2025 پاکستان معدنیاتی سرمایہ کاری فورم" کے موقع پر، طے پایا۔
پاکستان حکومت نے ماہِ فروری میں، مکران اور سندھ طاس میں تیل اور گیس کی تلاش کے لئے لائسنس کے اجراء کی خاطر 40 آف شور بلاکوں پر محیط، ایک ٹینڈر مرحلے کا اعلان کیا تھا۔
جاری کردہ بیان کے مطابق "یہ ٹینڈر مرحلہ ملک کے اپ اسٹریم انرجی سیکٹر کے لئے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کھینچنے کا ایک اہم موقع ہے"۔
پاکستان کی توانائی کمپنیوں، ماری انرجیز لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور پاکستان پیٹرولیئم لمیٹڈ، نے ترکیہ کی سرکاری کمپنی ٹرکش پیٹرولیئم کارپوریشن (TPAO) کے ساتھ آف شور ٹینڈر مرحلے میں مشترکہ شرکت کا معاہدہ طے کر لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہمیں یقین ہے کہ یہ اسٹریٹجک تعاون پاکستان میں ضروری غیر ملکی سرمایہ کاری لائے گا اور پاکستان کے آف شور علاقے کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کو دریافت کرنے اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے بین الاقوامی ٹیکنالوجیوں، مہارت اور ہنر کے تبادلے کی راہ ہموار کرے گا"۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب میں ترکیہ کے وزیر برائے توانائی و قدرتی وسائل الپ ارسلان بائراکتار اور پاکستان کے وزیر پیٹرولیئم علی پرویز ملک نے شرکت کی۔
پاکستان اور ترکیہ کے تعاون کے حوالے سے امیدوں کا اظہار کرتے ہوئے علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ اسلام آباد اپنے آف شور ذخائر کو دریافت کے لئے اس نوعیت کی مشترکہ کوششوں کی مکمل حمایت اور پُرزور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
بائراکتار نے بھی اسلام آباد کی جانب سے معدنیاتی سرمایہ کاری فورم کے انعقاد کو سراہ