سیاست
2 منٹ پڑھنے
تیار ہیں آخر تک لڑنے کے لیے: بیجنگ کے نئے جملے کی وضاحت
کیا یہ سرکاری بیان بیجنگ کی طرف سے امریکا کے ساتھ براہ راست مقابلے کی تیاری کا اشارہ ہے؟
تیار ہیں آخر تک لڑنے کے لیے: بیجنگ کے نئے جملے کی وضاحت
U.N. Commission on Narcotic Drugs holds annual meeting in Vienna / Reuters
11 مارچ 2025

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے اس بیان کو کیسے سمجھا جائے کہ 'اگر امریکہ جنگ چاہتا ہے، چاہے وہ ٹیرف کی جنگ ہو، تجارتی جنگ ہو یا کسی اور قسم کی جنگ، ہم آخر تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔'

بہت سے لوگوں نے اسے چین کی جانب سے الفاظ کی جنگ میں ایک اضافے کے طور پر دیکھا ہے۔ یہ ایک سنگین لہجہ اختیار کرتا ہے کیونکہ شاذ و نادر ہی ہم چین کی وزارت خارجہ سے اس طرح کا براہ راست بیان سنتے ہیں، جو پھر دنیا بھر میں سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر دہرایا جاتا ہے۔

مختصراً، یہ اس قسم کی شیخی نہیں ہے جو ہم اکثر وزارت دفاع، گلوبل ٹائمز، یا نام نہاد 'وولف واریئر' سفارتکاروں سے سنتے ہیں جو یا تو پیغام سے ہٹ جاتے ہیں یا مرکز سے کچھ فاصلے پر رہ کر ایسا کرتے ہیں۔

یہ خاص طور پر نمایاں ہے کیونکہ امریکی انتخابات سے پہلے کے مہینوں میں، چین کی سرکاری بیانات اور ریاستی میڈیا کی رپورٹنگ نے واشنگٹن کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کا رویہ اپنایا تھا، یہ دیکھنے کے لیے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کس راہ پر چلنا چاہتے ہیں۔

اب، جب یہ واضح ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ چین کے خلاف زیادہ جارحانہ انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، یہ نیا براہ راست بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ اب گفتگو کے لحاظ سے دستانے اتار دیے گئے ہیں۔

ہم یہ بھی سوچ سکتے ہیں کہ کیا یہ بیجنگ میں ایک موڑ کی علامت ہے، جو امریکہ کے ساتھ زیادہ براہ راست تصادم کے مرحلے کی تیاری کر رہا ہے۔ اگر یوکرین سے امریکی علیحدگی آخرکار واشنگٹن کو چین کے خلاف اپنی پوری توجہ مرکوز کرنے کا راستہ صاف کر دیتی ہے، جیسا کہ کچھ لوگ قیاس کرتے ہیں، تو اب بیجنگ کے لیے وقت ہے کہ وہ غیر مبہم طور پر مضبوطی سے کھڑا ہو۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us