سیاست
3 منٹ پڑھنے
جنوبی یورپ گرمی کی شدید لہر کا سامنا کر رہا ہے
پرتگال، اسپین اور اٹلی نے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور جنگلاتی آگ کے خطرے کے باعث ہنگامی اقدامات کا اعلان کر دیا
جنوبی یورپ گرمی کی شدید لہر کا سامنا کر رہا ہے
Several people used parasols to hear Pope Leo XIV's address at St Peter's square in the Vatican on Sunday / AFP
30 جون 2025

جنوبی یورپ رواں موسم گرما کی پہلی شدید لہر کا سامنا کر رہا ہے۔ اٹلی، اسپین، یونان، پرتگال اور فرانس میں درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس (104 ڈگری فارن ہائیٹ) سے تجاوز کر گیا ہے۔ اس صورتحال کے باعث  صحت کے حوالے سے تنبیہات میں اور جنگلاتی آگ کے خطرے میں اضافہ ہو گیا  ہے۔

پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کی پیش گوئی کے بعد اتوار کے روز ملک کے دو تہائی حصے کو ہائی الرٹ کر دیا  گیا ۔ قومی موسمیاتی سروس نے ملک کے بیشتر حصے میں شدید  جنگلاتی آگ کے خطرے کے بھی وارننگ دی ہے۔

اسپین موسمیاتی ایجنسی Aemet نے جاری کردہ خصوصی الرٹ میں خبردار کیا ہے  کہ خاص طور پر جنوبی شہر سیویلا میں کہ جہاں درجہ حرارت بھی 42 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا "شدید اور بدستور گرم درجہ حرارت" کمزور افراد  کے لیے سنگین خطرہ بن سکتا ہے ۔

 

صحت کے حکام نے عوام کو دھوپ سے بچنے، وافر پانی پینے اور ضعیفوں اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کی دیکھ بھال کرنے کی تاکید کی ہے۔

اٹلی وزارت صحت نے ملک کے 27 بڑے شہروں میں سے روم میلان اور نیپلز  سمیت 21 کو چوکس رکھا ہوا ہے۔

کئی علاقوں، بشمول لازیو، توسکانی اور امبریا، نے شدید گرمی کے اوقات میں بیرونی کام معطل کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ سسلی اور لیگوریا میں، کھُلے ماحول میں  مزدوری پر پہلے ہی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ تجارتی یونینیں حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ ان اقدامات کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے۔

فرانس نے بھی شدید گرمی کے مقابلے کے لیے تیاری  ہے۔ موسمیاتی پیشین گوئی کے مطابق درجہ حرارت کے 40 ڈگری تک چڑحنے کی توقع ہے  لہٰذا ملک کے  101 محکموں میں سے 84 کو گرمی کے لہر کی طرف سے چوکس کر دیا گیا ہے ۔

آڈ کے علاقے میں، جنگلاتی آگ نے ایک کیمپ سائٹ اور ایک عبادتگاہ کو خالی کر دیا گیا ہے۔ مارسیلیا میں شہری تیراکی تالابوں  کو عوام کے لئے مفت کھول دیا گیا تاکہ عوام گرمی سے نمٹ سکیں۔

 

یونان میں، حکام نے گزشتہ جمعرات کو ایتھنز کے جنوب میں بھڑکتی وسیع پیمانے کی جنگلاتی آگ پر قابو پایا ہے۔ پانچ علاقوں کو خالی کر دیا گیا اور قدیم ٹیمپل آف پوسائیڈن کے قریب ساحلی شاہراہ کا ایک حصہ آگ کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے۔

 

دریں اثنا، برطانیہ میں، پانچ علاقوں، ایسٹ مڈلینڈز، ساؤتھ ایسٹ، ساؤتھ ویسٹ، لندن، اور ایسٹ آف انگلینڈ کے لیے گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے  نارنجی ہیلتھ الرٹ جاری کیے گئے ہیں، جو منگل تک نافذ رہیں گے، جبکہ پیر کو درجہ حرارت 36 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کی توقع ہے۔

پیلے الرٹ یارکشائر اینڈ دی ہمبر اور ویسٹ مڈلینڈز کے لیے نافذ کیا گیا  ہے۔ لندن فائر بریگیڈ نے مسلسل خشک حالات کے پیش نظر "شدید" جنگلاتی آگ کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔

واضح رہے کہ  یورپی یونین کی موسمیاتی مانیٹرنگ ایجنسی کوپرنیکس نے تصدیق کی تھی کہ مارچ 2025 یورپ میں ریکارڈ کیا گیا  گرم ترین مارچ تھا، جس میں اوسط درجہ حرارت 1991۔2020 کے معمول سے 2.41 ڈگری سیلسیس زیادہ تھا۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us