امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں اسرائیل اور ایران کے درمیان پائیدار امن کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کے اوائل میں امریکہ کے اتحادی اسرائیل اور اس کے علاقائی حریف ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاکہ اس جنگ کو روکا جا سکے جو 13 جون کو اس وقت شروع ہوئی تھی جب اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تھا۔
ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کی تھی، جہاں انہوں نے ایران پر تبادلہ خیال کیا تھا، جس کے بارے میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان دیگر ممالک سے بہتر جانتا ہے۔
واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کا ایک حصہ امریکہ میں ایران کے مفادات کی نمائندگی کرتا ہے کیونکہ تہران کے امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
امریکی امور خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان پائیدار امن کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت کو تسلیم کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ روبیو نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار تیار یا حاصل نہیں کر سکتا۔
پاکستان مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں کے لیے پرعزم
پاکستانی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ پاکستانی وزیراعظم کو امریکی وزیر خارجہ روبیو کی جانب سے ٹیلی فون کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کی جرات مندانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا جس کی وجہ سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوئی