ترکیہ میں موسمِ گرما کے آغاز کے ساتھ ہی جنگلاتی آگ کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یکم جون سے اب تک جنگلاتی آگ کے ایک ہزار 516 واقعات ریکارڈ کیے جا چُکے ہیں۔
صدر رجب طیب اردوعان نے پیر کے روز ایکس پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ فائر بریگیڈ ٹیمیں بغیر وقفے کے کام کر رہی ہیں۔ آگ بجھانے کی کاروائیوں کو 27 طیاروں، 105 ہیلی کاپٹروں اور 14 ڈرونوں کا تعاون حاصل ہے ۔
پانی کے چھڑکاو کے تقریباً 6 ہزار ٹرک اور فوری مداخلت کی گاڑیاں اور محکمہ جنگلات کا 25,000 افراد پر مشتمل عملہ آگ پر قابو پانے کے لیےمصروفِ عمل ہے۔
اردوعان نے مزید کہا ہے کہ "اب تک آگ کی لپیٹ میں آئے ہوئے ایک ہزار 507 مقامات پر صورتحال پر قابو پایا جا چکا ہے۔ فضائی فائر بریگیڈ عملہ 10,260 پروازیں کر چُکا ہے اور آگ پر 33 ہزار ٹن سے زیادہ پانی گرایا جا چُکاہے۔"
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ آگ لگانے کے شبہے میں حراست میں لئے گئے 31 افراد میں سے دس کو باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دس افراد کو عدالتی نگرانی میں رہا کیا گیا ہے اور ان کے خلاف مزید تحقیقات جاری ہیں۔
صدر اردوعان نے آگ سے متاثرہ شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور خبردار کیا ہےکہ بدقسمتی سے تقریباً تمام جنگلاتی آگ انسانی غفلت یا شر انگیزی کی وجہ سے لگی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ"یقیناً ہماری حکومت ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے لیکن میں یاد دلانا چاہوں گا کہ آگ سے بچنے کا اہم ترین طریقہ یہ ہے کہ ہر اُس حرکت سے پرہیز کیا جائے جو آگ کا سبب بن جائے۔"
صدر رجب طیب اردوعان نے شہریوں سے آئندہ دو ماہ کے دوران زیادہ سے زیادہ احتیاط برتنے کی اور 'سر سبز ترکیہ' کی حفاظت کی اپیل کی ہے۔