غّزہ جنگ
2 منٹ پڑھنے
فلسطین وزارتِ صحت: غزّہ میں "خاموش قتل عام" کیا جا رہا ہے
فلسطین وزارت صحت: غزّہ میں بھوک اور غذائی قلت کے نتیجے میں 76 بچوں سمیت کم از کم 86 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں
فلسطین وزارتِ صحت: غزّہ میں "خاموش قتل عام" کیا جا رہا ہے
Israel Palestinians / AP
ایک دن قبل

فلسطین وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل اکتوبر 2023 سے زیرِ محاصرہ غزہ میں انسانی امداد کا داخلہ روکے ہوئے ہے۔ علاقے میں بھوک اور غذائی قلت کے نتیجے میں 76 بچوں سمیت کم از کم 86 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

 وزارت صحت نے بروز اتوار جاری کردہ  تحریری بیان میں زیرِمحاصرہ علاقے میں انسانی بحران کو "خاموش قتل عام"  قرار دیا اور  کہا  ہے کہ غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کی وجہ سے 76 بچوں سمیت 86 افراد کی  موت واقع  ہو چکی ہے۔

بیان  میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور بین الاقوامی برادری غزّہ میں  انسانی حالات کی خرابی کے ذمہ دار ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں کم از کم 18 افراد بھوک سے ہلاک ہوگئے ہیں ۔بیان میں مطالبہ کیا گیا  ہے کہ خوراک اور ادویات کے داخلے کے لیے سرحدی گزرگاہوں کو فوری طور پر کھولا جائے۔

واضح رہے کہ 2 مارچ سے اسرائیل نے غزہ کے ساتھ تمام سرحدی گزرگاہیں بند کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے انسانی امداد تک رسائی نہیں ہو پا رہی۔ اس  صورتحال  نے بھوک کے پھیلاؤ کو مزید تیز کردیا ہے۔ اسرائیل، غزہ میں جاری، نسل کشی حملوں میں زیادہ ترعورتوں اور بچوں پر مشتمل تقریبا 59 ہزارفلسطینیوں کو  قتل کر چکا ہے ۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق  اندازاً تقریبا 11 ہزار  فلسطینی تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

 ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں حکام کی جانب سے رپورٹ کیے گئے اعداد و شمار حقیقت کی عکاسی نہیں کرتے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد دو لاکھ کے قریب ہو سکتی ہے۔ حملوں کے دوران اسرائیل نے غزہ کے بیشتر حصے کو ملبے میں تبدیل کر دیا  اور علاقے کی تقریبا پوری آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ گذشتہ سال نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت سوز جرائم پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عالمی عدالتِ انصاف میں بھی ،غزہ جنگ میں نسل کشی کے الزام میں، اسرائیل کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us