روس کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ روسی بحریہ کے نائب سربراہ میجر جنرل میخائل گڈکوف روس کے علاقے کرسک کے سرحدی علاقے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
روسی بحریہ کے ڈپٹی کمانڈر ان چیف میخائل گڈکوف جمعرات کے روز کرسک کے علاقے اور پریموری علاقے میں ہلاک ہوئے، گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے بھی اس سے قبل تصدیق کی تھی۔
انہوں نے جمعرات کے روز کرسک کے علاقے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کے اہل خانہ، دوستوں اور ساتھی فوجیوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔
کوزیمیاکو کے مطابق، گڈکوف اپنے ساتھی فوجیوں کے ساتھ ایک افسر کی حیثیت سے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران ہلاک ہوا۔
پریموری کے سربراہ نے کہا، "ان کے وفادار ساتھی اور ہمارے باہمی دوست نریمن شکھالیف بھی کمانڈر کے ساتھ مارے گئے۔
غیر سرکاری روسی اور یوکرینی فوجی ٹیلی گرام چینلز نے اس سے قبل خبر دی تھی کہ یوکرین کی سرحد سے متصل کرسک کے علاقے کورینوو میں ایک کمانڈ پوسٹ پر یوکرین کے حملے میں گڈکوف 10 دیگر فوجیوں کے ساتھ ہلاک ہوگئے ہیں۔
وہ یوکرین کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سب سے سینئر روسی فوجی افسران میں سے ایک ہیں۔
گڈکوف کو یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی میں بہادری پر ایوارڈ ز سے نوازا گیا تھا اور کیف نے ان پر 'جنگی جرائم' کا الزام عائد کیا تھا۔
کریملن کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مارچ میں انہیں بحریہ کا ڈپٹی کمانڈر ان چیف مقرر کیا تھا۔
گڈکوف نے روس کے بحرالکاہل کے بحری بیڑے کے ایک بحری بریگیڈ کی قیادت کی تھی ، جو کرسک میں لڑ رہا تھا۔
اگست 2024 میں یوکرین کی افواج نے اچانک کارروائی کرتے ہوئے کرسک کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد روس نے اس سال کے اوائل میں کہا تھا کہ اس نے انہیں وہاں سے نکال دیا ہے۔