یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ملک میں فوج میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کی تصدیق کرتے ہوئے متعدد احکامات پر دستخط کیے ہیں۔
منگل کو یوکرین کے صدارتی دفتر کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ان احکامات میں خاص طور پر میخایلو ڈریپاتی کی ملک کی مشترکہ افواج کے کمانڈر کے طور پر تقرری کے ساتھ ساتھ زمینی افواج کے کمانڈر کے طور پر ان کے استعفے کی تصدیق کی گئی ہے۔
اتوار کے روز ڈریپاتی نے اپنے سابقہ عہدے سے استعفیٰ اس وقت پیش کیا تھا جب کیف نے کہا تھا کہ روسی میزائل حملے میں ملک کے ڈنوپروپیٹروفسک علاقے میں ایک تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 12 فوجی ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
زیلینسکی کی جانب سے دستخط کیے گئے ایک علیحدہ حکم نامے میں رابرٹ برووڈی کو ڈرون جنگ میں مہارت رکھنے والے ڈرون سسٹم فورسز کا نیا کمانڈر مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
زیلنسکی نے ایہور اسکائی بیوک کو فضائی حملے کی فورسز کے کمانڈر کے عہدے سے برطرف کر دیا اور ان کی جگہ اولیہ اپوسٹول کو تعینات کیا، جنہیں نومبر میں یوکرین کی مسلح افواج کا ڈپٹی کمانڈر ان چیف مقرر کیا گیا تھا۔
یوکرین کے صدر نے اولیکسندر بلوس کو یوکرین کے نیشنل گارڈ کے ڈپٹی کمانڈر کے عہدے سے بھی ہٹا دیا ہے۔
ان احکامات میں برطرفیوں کی وجوہات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
شام کو ایک ویڈیو خطاب میں زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے ملک کی فوجی قیادت کے ساتھ ایک تفصیلی ملاقات کی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈریپاتی، جنہوں نے اس اجلاس میں بھی شرکت کی تھی، کو ملک کی مشترکہ افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا تاکہ وہ "ایک سو فیصد محاذ پر توجہ مرکوز کر سکیں۔"
زیلنسکی نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ جہاں تک لینڈ فورسز کے نظام کا تعلق ہے، خاص طور پر تربیت، تیاری، بھرتی کے علاقائی مراکز میں تبدیلی، اور اس سے متعلق ہر چیز جیسے کاموں کو کوئی اور شخص اسے سنبھال لے گا۔
کرائمیا پل میں دھماکہ
یہ اقدام یوکرین کی جانب سے روس کو جزیرہ نما کریمیا سے ملانے والے کرچ پل کو نقصان پہنچانے کے دعوے کے بعد سامنے آیا ہے۔
یوکرین کی سکیورٹی سروس (ایس بی یو) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پل کو نقصان پہنچانے کے لیے زیر آب آپریشن کیا۔
ٹیلی گرام پر جاری بیان میں انٹیلی جنس سروس کا کہنا تھا کہ زیر آب آپریشن کئی ماہ سے تیار کیا جا رہا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آج صبح 4 بج کر 44 منٹ پر بغیر کسی شہری کی ہلاکت کے پہلا دھماکا خیز مواد فعال کیا گیا۔
یوکرین کی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ زیر آب پانی کو نچلی سطح پر شدید نقصان پہنچا ہے اور اس میں 1100 کلو گرام دھماکہ خیز مواد ٹی این ٹی کے مساوی استعمال کیا گیا ہے۔
اس نے دعوی کیا کہ پل کی مرمت نہیں کی جاسکتی ہے۔
ایس بی یو کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ویسل ملیش نے ذاتی طور پر آپریشن کی نگرانی کی اور اس کی منصوبہ بندی کو مربوط کیا۔
ایک علیحدہ بیان میں یوکرین کی دفاعی انٹیلی جنس کے سربراہ کیریلو بوڈانوف نے کہا کہ انہوں نے تخریب کاری کی کارروائی کی منصوبہ بندی کی نگرانی کی اور اس کے شرکا کی کارروائیوں کو مربوط کیا۔