پاکستان نے بھارت کے خلاف جوابی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے، جنہیں "بنیان المرصوص" آپریشن کا نام دیا گیا ہے، یہ کارروائیاں اس وقت شروع ہوئیں جب نئی دہلی نے پاکستان کے اندر تین فضائی اڈوں پر میزائل داغے۔
سرکاری میڈیا نے ہفتے کی صبح رپورٹ کیا کہ "بنیان المرصوص آپریشن شروع ہو چکا ہے۔"
"جوابی حملوں میں بھارت کے متعدد مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔"
"بنیان المرصوص" کا مطلب ہے "مضبوط ڈھانچہ" یا "ناقابل تسخیر دیوار۔"
پاکستانی فوج نے کہا کہ حملوں میں بھارتی براہموس میزائل ذخیرہ گاہ اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پٹھان کوٹ اور ادھم پور کے فضائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
رائٹرز نیوز ایجنسی نے بھارتی فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان میں بھارتی فضائی حملے جاری ہیں۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مختلف مقامات پر زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
ہفتے کو یہ دھماکے متنازعہ علاقے کے دو بڑے شہروں سری نگر اور جموں، اور فوجی شہر ادھم پور میں سنے گئے۔
بھارتی میزائل
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق پاکستانی جوابی حملوں سے پہلے، بھارت نے پاکستان کے اندر تین فضائی اڈوں پر میزائل داغے، لیکن زیادہ تر میزائلوں کو روک لیا گیا۔
یہ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب گزشتہ ماہ ایک فائرنگ کے واقعے میں کئی افراد ہلاک ہوئے، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا۔
اسلام آباد نے کسی بھی کردار سے انکار کیا ہے اور بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جسے بھارت نے مسترد کر دیا۔
بھارتی فوج نے جمعہ کی رات ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی سرحد سے ملحقہ بھارتی ریاستوں اور بھارتی زیر انتظام کشمیر کے 26 مقامات، بشمول سری نگر کے مرکزی شہر، میں ڈرون دیکھے گئے۔
بیان میں کہا گیا کہ ڈرونز کو ٹریک کیا گیا اور ان پر کارروائی کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ"صورتحال پر قریبی اور مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے، اور جہاں ضروری ہو فوری کارروائی کی جا رہی ہے۔