سیاست
2 منٹ پڑھنے
بھارت: ہم کسی تیسرے فریقی کی ثالثی قبول نہیں کریں گے
فوجی کارروائی روکنے کے لیے مذاکرات، فوجی چینلوں کی وساطت سے براہ راست مذاکرات کے ذریعے اور پاکستان کے اصرار پر ہوئے ہیں: مودی
بھارت: ہم کسی تیسرے فریقی کی ثالثی قبول نہیں کریں گے
FILE PHOTO: US President Trump holds a joint press conference with Indian Prime Minister Modi at the White House in Washington DC. / Reuters
5 گھنٹے قبل

بھارت کے ایک تجربہ کار  سفارتکار کے مطابق بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے منگل کی رات امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ مئی میں چار روزہ تنازعےکے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوئی ہے نہ کہ امریکی ثالثی کے ذریعے۔

ٹرمپ نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ "جنوبی ایشیاء میں جوہری ہتھیاروں سے لیس  ہمسایہ ممالک نے امریکی ثالثی کے بعد جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور ہم نے   دونوں ممالک کو جنگ کی بجائے تجارت پر توجہ دینے کی تلقین کی ہے"۔

بھارت کے وزیر خارجہ وکرم مسری نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ"وزیرِ اعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو واضح طور پر بتایا  ہےکہ اس دوران کسی بھی مرحلے پر بھارت۔امریکہ تجارتی معاہدے یا بھارت اور پاکستان کے درمیان امریکی ثالثی جیسے موضوعات پر بات نہیں ہوئی"۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ "فوجی کارروائی روکنے کے لیے مذاکرات، بھارت اور پاکستان کے درمیان، موجودہ فوجی چینلوں کی وساطت سے  براہ راست  مذاکرات کے ذریعے اور  پاکستان کے اصرار پر ہوئے ہیں۔ وزیرِ اعظم مودی نے زور دیا  ہے کہ بھارت نے نہ تو ماضی میں ثالثی قبول کی ہے اور نہ ہی کبھی کرے گا"۔

مسری نے کہا ہے کہ مودی نے، کینیڈا میں  منعقدہ 'جی 7 سربراہی اجلاس' میں بطور  مہمان شرکت کی ہے اور اس موقع پر ان کی صدر ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات ہوئی ہے ۔ یہ ٹیلی فونک ملاقات صدر ٹرمپ کے اصرا پر ہوئی اور 35 منٹ تک جاری رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس نے مودی۔ٹرمپ کال کے بارے میں تبصرے کی درخواست پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ قبل ازیں پاکستان نے جاری کردہ بیان میں  کہا تھا کہ جنگ بندی 7 مئی کو بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی کال  کے بعد ممکن ہوئی  ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us