بھارتی پولیس حکام کے مطابق بھارتی کمانڈو یونٹ نے بدھ کے روز ملک کے وسطی حصّے میں کم از کم 25 ماؤ باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
، جسے دہائیوں پر محیط تنازعے کے لیے ایک فیصلہ کن دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے، وسطی بھارت میں نکسلی تحریک کے "اعلیٰ رہنما" سمیت 27 باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
امیت شاہ نے اپنے بیان میں کہا، "آج چھتیس گڑھ کے نارائن پور میں ایک آپریشن کے دوران ہماری سیکیورٹی فورسز نے 27 خطرناک ماؤ نواز باغیوں کو ہلاک کیا، جن میں نمبالا کیشوا راؤ عرف بسوراجو، جو سی پی آئی-ماؤسٹ کے جنرل سیکریٹری اور نکسلی تحریک کی ریڑھ کی ہڈی تھے، شامل ہیں۔ ہم آئندہ سال 31 مارچ تک ماو باغیوں کے مکمل خاتمے کا عزم رکھتے ہیں۔"
نکسلی تحریک 1967 میں شروع ہونے والی ایک انتہائی بائیں بازو کی ماؤ نواز بغاوت ہے۔ یہ گروپ 2000 کی دہائی کے وسط میں 20 ہزار عسکریت پسندوں کے ساتھ اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ ماو گروپ ملک کے ایک تہائی پر حکمرانی کر رہا ہے۔
نکسلی دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی جدوجہد خطے میں قبائلی برادریوں کے حقوق کے دفاع کے لیے ہے۔