دنیا
3 منٹ پڑھنے
پاکستان نے بھارت کے ساتھ تنازع کے درمیان دوسرے میزائل کی آزمائش کے ساتھ فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا
"یہ تجربہ فوجی دستوں کی عملی تیاری کو یقینی بنانے اور میزائل کے جدید نیویگیشن سسٹم اور بہتر نشانے کی درستگی سمیت اہم تکنیکی پہلوؤں کی تصدیق کے لیے کیا گیا۔"
پاکستان نے بھارت کے ساتھ تنازع کے درمیان دوسرے میزائل کی آزمائش کے ساتھ فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا
International pressure mounts for de-escalation between the nuclear armed Pakistan and India. / AFP
5 مئی 2025

پاک فوج نے  اعلان کیا  ہےکہ اس نے 120 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائل  کی کامیابی سے آزمائش کی  ہے۔ یہ دو دنوں میں دوسرا تجربہ ہے، جبکہ بھارت کے ساتھ متنازعہ کشمیر کے معاملے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

نئی دہلی نے گزشتہ ماہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والےدہشت گرد حملے  کا الزام اسلام آباد پر عائد کیا ہے، جس کے نتیجے میں جوہری ہتھیاروں  کے  مالک ہمسایہ ممالک کے درمیان ایک نیا تنازعہ پیدا ہوا ہے۔

فوج نے اپنے بیان میں کہا، "یہ تجربہ فوجی دستوں کی عملی تیاری کو یقینی بنانے اور میزائل کے جدید نیویگیشن سسٹم اور بہتر نشانے کی درستگی سمیت اہم تکنیکی پہلوؤں کی تصدیق کے لیے کیا گیا۔"

ہفتے کے روز فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے 450 کلومیٹر تک مار کرنے والے زمین سے زمین تک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

فوج نے یہ نہیں بتایا کہ یہ تجربات کہاں کیے گئے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ فوج کی "قومی دفاع کے لیے مکمل تیاری" سے مطمئن ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا، "کامیاب تربیتی تجربہ واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔"

ممکنہ حملہ

یہ میزائل تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی فوج کو "مکمل عملی آزادی" دے دی ہے کہ وہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے کا جواب دے۔

پاکستان نے کسی بھی مداخلت سے انکار کیا ہے اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

اسلام آباد نے گزشتہ ہفتے اپنے ہمسایہ ملک کی جانب سے ممکنہ فضائی حملے کی وارننگ دی تھی اور بارہا واضح کیا ہے کہ وہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا طاقت سے جواب دے گا۔

دونوں ممالک پر بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ یہ  کشیدگی  میں گراوٹ لائیں۔ دونوں ممالک نے متنازعہ کشمیر کے مسئلے پر کئی جنگیں لڑی ہیں۔

بھارتی دفاعی ذرائع کے مطابق، دونوں جانب سے گزشتہ ایک ہفتے سے زیادہ عرصے سے لائن آف کنٹرول  پر رات کے وقت فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔

شہباز شریف کا ملائیشیا کا دورہ ملتوی

مسلم اکثریتی کشمیر، جو تقریباً 15 ملین افراد پر مشتمل ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے لیکن دونوں ممالک اس پر مکمل دعویٰ کرتے ہیں۔

پاکستان کے زیر انتظام علاقے میں، ہنگامی مشقیں کھیل کے میدانوں میں کی جا رہی ہیں، رہائشیوں کو خوراک اور ادویات کا ذخیرہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، اور مذہبی مدارس بند کر دیے گئے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں، مسلح افراد کی تلاش کے لیے وسیع پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ سرحد کے قریب رہنے والے لوگ مزید دور جا رہے ہیں یا ممکنہ تنازعے کے خوف سے بنکرز صاف کر رہے ہیں۔

ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے پیر کے روز کہا کہ شہباز شریف نے جمعہ کو طے شدہ اپنے سرکاری دورے کو کشیدگی کے باعث ملتوی کر دیا ہے۔

شہباز شریف کے دفتر نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اتوار کی رات بات چیت کی اور انہوں نے کہا کہ وہ اس سال کے آخر میں ملائیشیا کے سرکاری دورے کے منتظر ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی  نے پیر کے اسلام آباد کاسرکاری دورہ کیا۔

پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پیر کے روز آزاد کشمیر کے دورے کے دوران صحافیوں کو بتایا، "پاکستان دوست ممالک کے سامنے اپنا موقف پیش کر رہا ہے۔"

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us