سیاست
3 منٹ پڑھنے
کولمبیا کےسابق صدر اوریبے کو 12 سال نظر بندی کی سزا
الوارو اوریبے، جو کہ ایک زمانے میں کولمبیا کے سب سے طاقتور سیاسی شخصیت تھے، ملک کے تاریخ میں پہلے سابق صدر ہیں جنہیں مجرم قرار دیا گیا اور سزا سنائی گئی۔
کولمبیا کےسابق صدر اوریبے کو 12 سال نظر بندی کی سزا
Colombia’s ex-president Uribe sentenced to 12 years house arrest for witness tampering / Reuters
2 اگست 2025

ایک کولمبیائی جج نے سابق صدر الوارو یوریبے کو گواہوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور قانونی دھوکہ دہی کے جرم میں 12 سال کی نظر بندی کی سزا سنائی ہے۔ یہ کولمبیا کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کسی سابق سربراہ مملکت کو مجرمانہ سزا دی گئی ہو۔

73 سالہ یوریبے کولمبیا کی سیاست میں اب بھی ایک بااثر شخصیت ہیں۔ وہ 2002 سے 2010 تک ملک کے صدر رہے اور انہوں نے منشیات کے کارٹلز اور بائیں بازو کے باغیوں کے خلاف سخت فوجی مہم کی قیادت کی، جسے اکثر امریکہ کی حمایت حاصل رہی۔

یوریبے کو گواہوں کے بیانات میں مداخلت کرنے اور انہیں اپنے مبینہ دائیں بازو کے نیم فوجی گروہوں سے تعلقات کے بارے میں گواہی تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کا مجرم پایا گیا۔ یوریبے نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی ہے۔

سزا سنائے جانے کے دوران یوریبے نے جج سینڈرا ہیریڈیا سے کہا، "آپ نے میرے ساتھ بدترین سلوک کیا ہے،" اور اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

سابق صدر نے جج کو بتایا کہ وہ گواہوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے جرم میں اپنی سزا اور 12 سال کی قید کے خلاف اپیل کریں گے۔

ایک مقبول شخصیت

سزا کے باوجود، یوریبے کولمبیا میں مقبول ہیں۔ وہ اب بھی قدامت پسند سیاست کو متاثر کرتے ہیں اور اپنی پارٹی میں ایک اہم شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ حالیہ ایک سروے میں انہیں ملک کی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی سیاسی شخصیت قرار دیا گیا۔

عدالت نے  یہ فیصلہ کیا کہ  یوریبے نے نیم فوجی گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے رابطہ کیا اور انہیں جھوٹ بولنے یا اپنے بیانات واپس لینے پر اکسایا، جو انہیں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کرتے تھے۔

استغاثہ نے کم از کم ایک سابق جنگجو کی گواہی پیش کی جس نے دعویٰ کیا کہ یوریبے نے اس کے بیان  کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔

یہ سزا 2018 میں شروع ہونے والی ایک طویل تحقیقات اور مئی 2024 میں شروع ہونے والے ایک ہائی پروفائل مقدمے کے بعد دی گئی۔ مقدمے کی کاروائی کے دوران 90 سے زیادہ گواہوں نے گواہی دی۔ سابق اٹارنی جنرلز نے اس کیس کو بند کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن یہ صدر گستاوو پیترو کی طرف سے مقرر کردہ اٹارنی جنرل لوز کامارگو کے تحت دوبارہ کھولا گیا، جو یوریبے کے سخت سیاسی مخالف ہیں۔

یوریبے اور ان کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ الزامات سیاسی طور پر محرک ہیں۔

سیاسی انتقام

یوریبے کو مزید الزامات کا  سامنا ہے۔ انہوں نے 1997 میں انٹیوکیا کے گورنر کے طور پر اپنے دور میں کسانوں کے ایک نیم فوجی قتل عام کی ابتدائی تحقیقات میں گواہی دی ہے، اور ان کے خلاف ان کی صدارت کے دوران ہزاروں ماورائے عدالت قتلوں میں مبینہ کردار پر ارجنٹینا میں ایک انسانی حقوق کی شکایت درج کی گئی ہے — جن الزامات کی وہ تردید کرتے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یوریبے کے خلاف مقدمے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "کولمبیا کی عدلیہ کو انتہا پسند ججوں کے ذریعے آلہ کار بنانے" کا عمل قرار دیا۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us