دنیا
3 منٹ پڑھنے
اقوام متحد کی طرف سے سوڈان کے تنازع کے خاتمے کی اپیل
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سوڈان کے لڑنے والے فریقوں پر دباؤ ڈالنے کی اپیل کی تاکہ ملک کے شہریوں کی زندگیاں بہتر ہو سکیں، جنہوں نے اس جنگ کا سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔
اقوام متحد کی طرف سے سوڈان کے تنازع کے خاتمے کی اپیل
"The only way to ensure the protection of civilians is to end this senseless conflict," Guterres said / AA
15 اپریل 2025

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سوڈان میں شہریوں پر پڑنے والے سنگین اثرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کریں، جو اپنے تیسرے سال میں داخل ہو چکی ہے۔

گوتریس نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا، "دو سال کی تباہ کن جنگ کے بعد، سوڈان ایک شدید بحران کا شکار ہے، جس کا سب سے زیادہ خمیازہ عام شہری بھگت رہے ہیں۔" انہوں نے بازاروں، اسپتالوں، اسکولوں اور بے گھر افراد کی پناہ گاہوں پر ہونے والے اندھا دھند حملوں کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا، "تقریباً 1.2 کروڑ افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں، جو دنیا کا سب سے بڑا بے دخلی کا بحران بن چکا ہے،" جبکہ 38 لاکھ سے زیادہ افراد نے پڑوسی ممالک میں پناہ لی ہے۔

گوتریس نے نشاندہی کی کہ 3 کروڑ سے زیادہ افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، جن میں سے 2.5 کروڑ افراد شدید بھوک کا شکار ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ "جب قحط کا موسم قریب آ رہا ہے، کم از کم پانچ مقامات پر قحط کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس کے مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے: جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 90 کارکن اپنی جانیں گنوا چکے ہیں،"  جس کی جوابدہی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا، "تمام خلاف ورزیوں اور زیادتیوں کی آزاد، غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات بھی انتہائی ضروری ہیں۔"

ہزاروں ہلاک، لاکھوں بے گھر

گوتریس نے سیاسی عزم کی تجدید پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا واحد راستہ اس بے مقصد جنگ کو ختم کرنا ہے۔"

انہوں نے کہا، "دنیا کو سوڈان کے عوام کو فراموش نہیں کرنا چاہیے،" اور مزید کہا کہ اقوام متحدہ ان کے ذاتی نمائندے رمطان لعمامرا کی قیادت میں امن کی کوششوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔

15 اپریل 2023 سے، ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) سوڈان پر کنٹرول کے لیے فوج کے ساتھ لڑ رہی ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک اور دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک پیدا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق، 20,000 سے زیادہ افراد ہلاک اور 1.5 کروڑ بے گھر ہو چکے ہیں۔ تاہم، امریکی محققین کی تحقیق کے مطابق، ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 130,000 تک پہنچ چکی ہے۔

ملک چھوڑنے والے شہریوں  کی اکثریت  ایتھوپیا، مصر، وسطی افریقی جمہوریہ  اور چاڈ میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔

 

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us