فائنانشل ٹائمز نے جمعرات کو خبر دی کہ سافٹ بینک، اوپن اے آئی اور اوریکل کی مالی اعانت سے چلنے والا 500 ارب ڈالر کا امریکی ڈیٹا سینٹر پروجیکٹ اسٹار گیٹ مستقبل میں برطانیہ میں سرمایہ کاری پر غور کر رہا ہے کیونکہ یہ مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے غیر ملکی مقامات کی تلاش کر رہا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے وعدہ کیا ہے کہ وہ برطانیہ کو مصنوعی ذہانت کی "سپر پاور" بنانے کی کوشش کرتے ہوئے ریگولیشن، عوامی اعداد و شمار کو محققین کو دستیاب کرانے اور ڈیٹا سینٹرز کے لئے زون بنانے کے لئے جدت طرازی کے حامی نقطہ نظر اپنائیں گے۔
رپورٹ میں اس معاملے سے واقف افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈیٹا سینٹرز کی بجلی تک رسائی کو فروغ دینے کی ان کوششوں نے جرمنی اور فرانس کے ساتھ اس منصوبے کی دلچسپی کو اپنی طرف راغب کیا ہے، جو بھی پرکشش امیدوار کے طور پر ابھرے ہیں۔
اوپن اے آئی، اوریکل اور سافٹ بینک نے فوری طور پر رائٹرز کو کوئی جواب نہیں دیا۔
یورپ بھر میں پھیل رہا ہے
اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے فروری میں یورپ میں اسٹار گیٹ جیسے مصنوعی ذہانت کے پروگرام کو لانے پر آمادگی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی کمپنی اسٹار گیٹ یورپ کرنا پسند کرے گی۔
اوپن اے آئی نے حالیہ برسوں میں لندن، پیرس، برسلز اور میونخ میں دفاتر کا اعلان کرتے ہوئے یورپی براعظم میں توسیع کی ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جنوری میں اسٹار گیٹ منصوبے کو نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے طور پر پیش کیا تھا جس کا مقصد مصنوعی ذہانت کے لئے بنیادی ڈھانچے کی فنڈنگ کرنا تھا ، جس کا مقصد کاروبار میں حریف ممالک کو پیچھے چھوڑنا تھا۔
حالیہ برسوں میں مصنوعی ذہانت کے شعبے کے لئے سرمایہ کاروں کے جوش و خروش میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، جس کی وجہ چیٹ بوٹس کو بڑے پیمانے پر اپنانا اور جدید مصنوعی ذہانت کے ایجنٹوں کا ابھرنا ہے۔