ترکیہ کے وزیر انصاف یلماز تنچ نے صدارتی دولما باہچے دفتر میں بین الاقوامی میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے استنبول کے میئر اکرم امام اولو اور دیگر کے خلاف حالیہ قانونی کاروائیوں کو سیاسی محرکات پر مبنی قرار دینے کے دعووں کو مسترد کر دیا۔
وزیر تنچ نے جاری عدالتی تحقیقات کو سیاسی رنگ دینے کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ ترکیہ کی عدلیہ آزادانہ طور پر کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، "تحقیقات کے آغاز سے ہی کچھ حلقے، کیس کی تفصیلات جانے بغیر، عدالتی حکام پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس عمل کو سیاسی محرکات پر مبنی قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم ان غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مسترد کرتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا، "قانون کی حکمرانی کے تحت چلنے والی ریاست میں جرائم کے الزامات کا فیصلہ عدالت میں ہونا چاہیے، نہ کہ سڑکوں پر۔"
تنچ نے استنبول دفترِ اٹارنی جنرل کی جانب سے جاری امام اولو سمیت کل 106 مشتبہ افراد کے بارے میں تحقیقات کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کیں۔ ایک کیس میں سات افراد پر دہشت گرد تنظیم کی مدد کرنے کا الزام ہے، جن میں سے تین افراد حراست میں ہیں اور ایک عدالتی نگرانی میں ہے۔ دوسرا کیس رشوت، غبن، دھوکہ دہی، اور مجرمانہ تنظیم کے تحت غیر قانونی ڈیٹا اکٹھا کرنے کے الزامات پر مبنی ہے۔ 106 مشتبہ افراد میں سے 51 کو گرفتار کیا گیا ہے، 41 عدالتی نگرانی میں ہیں جبکہ 14 مفرور ہیں۔
وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ تحقیقات، مالی جرائم کی رپورٹس اور پولیس کے پاس موجود معلومات کی روشنی میں کی جا رہی ہیں ، لہذا ہم سیاسی مداخلت کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "عدالتی کاروائی میں الزامات، دفاع اور شواہد کا شفاف طریقے سے جائزہ لے گا تاکہ سچائی مکمل طور پر سامنے آ سکے۔"
تنچ نے بین الاقوامی اداکاروں کے جانب سے متعصبانہ اور دوہرے معیار پر مشتمل موقف پر نکتہ چینی بھی کی۔ انہوں نے کہا، "بدقسمتی سے، بین الاقوامی برادری کے حالیہ بیانات قانون کی حکمرانی کے بنیادی اصول کو نظر انداز کرتے ہیں۔ ہم ترکیہ کے خلاف ایسے متعصبانہ رویوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔" انہوں نے اشارہ کیا کہ کئی ممالک میں سیاسی شخصیات بھی عدالتی تحقیقات کا سامنا کرتی ہیں۔
انہوں نے ترکیہ کے قانونی عمل کے لیے صبر اور احترام کی اپیل کی اور یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ متوازن موقف اپنائیں۔ انہوں نے کہا، "کسی ملک کے داخلی قانونی نظام کا احترام بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ ہم ذمہ دارانہ رویے کی توقع کرتے ہیں تاکہ تحقیقات کے نتائج سامنے آسکیں ۔"