سیاست
2 منٹ پڑھنے
یورپی یونین کے سابقہ نمائندہ اعلی نے غزہ میں 'نسل کشی' کا انتباہ دیا اور سریبرینیکا کی یاد دلائی
جوزف بوریل: دنیا 1995 میں سریبرینیکا قتل عام کو روکنے میں ناکام رہی تھی، مزید قتل و غارت اور غزہ میں مزید جرائم کو روکا جائے۔
یورپی یونین کے سابقہ نمائندہ اعلی  نے غزہ میں 'نسل کشی' کا انتباہ دیا اور سریبرینیکا کی یاد دلائی
Former EU official warns of 'another genocide' in Gaza, recalls Srebrenica / AA
5 گھنٹے قبل

یورپی یونین کے سابق  نمائندہ اعلیٰ  برائے خارجہ امور و سلامتی پالیسی جوزپ بوریل نے 1995 کے سربرینیکا قتل عام اور غزہ میں جاری جنگ کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر عالمی برادری خاموش رہی تو مزید  ایک نسل کشی کا خطرہ ہے۔

بوریل نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پراپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ  "30 سال قبل  ہم سربرینیکا نسل کشی کو روکنے میں ناکام رہے۔ آج ہم متاثرین کو خراج عقیدت پیش کررہےہیں۔" انہوں نے مزید کہا، "ان کو یاد کرنےکا بہترین طریقہ یہ ہے کہ غزہ میں جاری دوسری نسل کشی کو روکا جائے۔"

جولائی 1995 میں، بوسنیائی سرب افواج نے اقوام متحدہ کے اعلان کردہ محفوظ علاقے سربرینیکا پر قبضہ کرتے ہوئے  8,000 سے زائد بوسنیائی مسلمان مردوں اور لڑکوں کو قتل کر دیا تھا۔ یہ علاقہ اس وقت ولندیزی  امن فوج  کے زیرِ تحفظ  تھا۔

جنرل راتکو ملادیچ کی قیادت میں افواج، جنہیں بعد میں نسل کشی کا مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی گئی، نے پہلے دن تقریباً 2,000 افراد کا قتل کیا۔ اگلے  چند روز  میں  ہزاروں مزید افراد کو قتل کر دیا گیا جب وہ قریبی جنگلات میں فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

متاثرین کی باقیات بوسنیا و ہرزیگووینا میں 570 سے زائد اجتماعی قبروں سے برآمد ہوئی ہیں۔

غزہ میں اسرائیل کی تباہ کاری

اکتوبر 2023 سے اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ فلسطینیوں کے مطابق اب تک 57,800 سے زائد فلسطینی، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، قتل کیے جا چکے ہیں۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق تقریباً 11,000 فلسطینیوں کے تباہ ہونے والے مکانات کے  ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل ہلاکتوں کی تعداد غزہ کے حکام کی رپورٹ کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، جو کہ  200,000 کے قریب ہو سکتی ہے۔

واشنگٹن اپنے دیرینہ اتحادی اسرائیل کو سالانہ 3.8 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔

اکتوبر 2023 سے، امریکہ نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی اور پڑوسی ممالک میں جنگوں کی حمایت کے لیے 22 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us