یوکرینی حکام نے بتایا ہے کہ روس نے ہفتے کی رات یوکرین کے شہر دنیپرو اور قریبی علاقے پر ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے حملہ کیا، جس میں تین افراد ہلاک ہو گئے ۔
یوکرینی فضائیہ کے مطابق، ماسکو کی افواج نے 235 ڈرونز اور 27 میزائل داغے، جن سے رہائشی اور تجارتی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور آگ لگ گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ 10 میزائل اور 25 حملہ آور ڈرونز نے نو مقامات کو نشانہ بنایا، جبکہ باقی ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرایا گیا۔
دنیپروپیٹروسک کے علاقائی گورنر، سرہی لیساک نے ٹیلیگرام پر لکھا ہے، "ایک خوفناک رات۔ علاقے پر وسیع پیمانے پر حملہ۔"
انہوں نے کہا کہ ان حملوں میں تین افراد ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوئے، جن میں ڈنیپرو شہر اور قریبی علاقے شامل ہیں۔
لیساک نے تصاویر پوسٹ کیں جن میں فائر فائٹرز کو آگ بجھاتے ہوئے، ایک رہائشی عمارت کے ٹوٹے ہوئے شیشے اور جلی ہوئی گاڑیاں دکھ رہی ہی۔
صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جوابی حملوں کا عزم ظاہر کیا۔
زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر کہا، "روسی فوجی صنعتیں، روسی لاجسٹکس، اور روسی ہوائی اڈے یہ محسوس کریں کہ روس کی اپنی جنگ اب ان پر حقیقی اثرات ڈال رہی ہے۔"
حقیقی امن
حالیہ مہینوں میں یوکرین کے حملے روس پر شدت اختیار کر گئے ہیں، جہاں ماسکو اور کیف کے درمیان ڈرونز کے تبادلے اور ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ طویل محاذ پر شدید لڑائی جاری ہے۔
دوسری جانب، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ہفتے کے روز کہا کہ امن مذاکرات اور یوکرین میں تصفیہ کبھی مغرب کے حقیقی ایجنڈے پر نہیں رہے۔
زاخارووا نے تاس نیوز ایجنسی کو دیے گئے بیان میں کہا کہ اگر مغرب یوکرین میں "حقیقی امن" چاہتا تو وہ کیف کو ہتھیار فراہم کرنا بند کر دیتا۔
اس سے قبل، جمعرات کو اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں، انہوں نے بدھ کے روز استنبول میں روسی اور یوکرینی حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔