سینیگال میں منگل کے روز اسرائیل کے سفیر' یووال واکس' کو ڈاکار کی ایک یونیورسٹی کے کیمپس سے نکلنے پر مجبور کر دیا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتے ویڈیو مناظر کے مطابق یونیورسٹی کے طلبہ نے کیمپس میں یووال واکس کی موجودگی کے خلاف احتجاج کیا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔
واکس کو ، ملک کے سب سے بڑے اور نمایاں تعلیمی ادارے" شیخ انتا دیوپ یونیورسٹی" 'UCAD' ، میں بین الاقوامی تعلقات کے موضوع پر ، ایک کانفرنس میں خطاب کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
لیکن جیسے ہی واکس یونیورسٹی پہنچے، درجنوں طلبہ ہال کے باہر جمع ہو گئے اور 'فری فلسطین'، 'فری غزہ' اور 'اسرائیل ایک جنگی مجرم ہے' جیسے نعرے لگانے لگے۔
آن لائن شیئر کئے گئے ویڈیو مناظر میں طلبہ کو فلسطینی جھنڈے لہراتے، سینیگال کے لئے نئے اسرائیلی سفیر پر آوازے کَستے اور ان کے خطاب کی منسوخی کی کوشش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
واکس کو سکیورٹی اہلکاروں کے حلقے میں ہال سے باہر لے جایا گیا اور وہ خطاب کیے بغیر کیمپس سے نکل گئے۔ کیمپس سے روانگی کے دوران مظاہرین ان کا پیچھا کرتے رہے، نعرے لگاتے اور جھنڈے لہراتے رہے ۔
واضح رہے کہ واکس ،گیمبیا، گنی، گنی بساؤ، کیپ وردے اور چاڈ کے لیے بھی اسرائیل کے غیر مقیم سفیر ہیں۔ انہوں نے 8 مئی کو سینیگال کے صدر باسیرو دیومائے فائے کو اپنی اسنادِ صداقت پیش کی تھیں۔