غّزہ جنگ
4 منٹ پڑھنے
ہسپانوی وزیراعظم نے غزہ میں جاری قتل عام کو نسل کشی قرار دے دیا
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فلسطین کے غزہ کی صورت حال کو 'نسل کشی' قرار دیتے ہوئے محصور علاقے میں اسرائیل کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی مہم پر کسی یورپی رہنما کی جانب سے اب تک کی سب سے سخت زبان استعمال کی ہے
ہسپانوی وزیراعظم نے غزہ میں جاری قتل عام کو نسل کشی قرار دے دیا
/ AFP
4 گھنٹے قبل

ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فلسطین کے غزہ کی صورت حال کو 'نسل کشی' قرار دیتے ہوئے محصور علاقے میں اسرائیل کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی مہم پر کسی یورپی رہنما کی جانب سے اب تک کی سب سے سخت زبان استعمال کی ہے۔

جمعرات کو برسلز میں یورپی یونین کے سربراہ اجلاس سے قبل سانچیز نے کہا کہ غزہ نسل کشی کی تباہ کن صورتحال سے دوچار ہے۔

انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے ایسوسی ایشن معاہدے کو فوری طور پر معطل کرے، ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ اسرائیل اپنی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

سانچیز کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے کم از کم 76 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

 فلسطین کی مسلسل حمایت

 سانچیز اسرائیل کی نسل کشی کے سب سے زیادہ تنقید کرنے والوں میں سے ایک رہے ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہوں نے واضح طور پر یہ اصطلاح استعمال کی ہے۔

میڈرڈ میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے سانچیز پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو بدنام کر رہے ہیں اور اسپین کو تاریخ کے غلط رخ پر ڈال رہے ہیں۔

ہسپانوی حکومت نے اس کے جواب میں اسرائیلی ناظم الامور کو طلب کرتے ہوئے اس رد عمل کو 'ناقابل قبول' قرار دیا۔

گزشتہ سال مئی میں اسپین نے آئرلینڈ اور ناروے کے ساتھ مل کر فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد امن کی حمایت کرنا ہے نہ کہ کسی فریق کو نشانہ بنانا اور 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر دو ریاستی حل کے لئے اسپین کے عزم کا اعادہ کیا۔

 امدادی کارکنوں نے درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی

دریں اثنا غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نے صرف جمعرات کو کم از کم 76 افراد کو ہلاک کیا ہے۔

ادارے میں طبی سامان کے ڈائریکٹر محمد المغیر نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امداد کی تقسیم کے مقامات پر اسرائیلی تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر سے اب تک 56 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

اقوام متحدہ وزارت صحت کے اعداد و شمار کو قابل اعتبار تسلیم کرتی ہے۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق تقریبا 11 ہزار فلسطینیوں کے تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد غزہ کے حکام کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے اور اندازے کے مطابق یہ تعداد دو لاکھ کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔

غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی کو تقریبا نو ماہ کے حملوں اور ناکہ بندیوں کے بعد بڑے پیمانے پر بھوک کا سامنا ہے۔

اگرچہ اسرائیل نے مئی کے اواخر میں علاقے میں محدود امداد کی اجازت دینا شروع کی تھی ، لیکن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ خوراک اور ادویات کی قلت ہے اور تقسیم افراتفری کا شکار ہے ، اکثر ایسی خبریں آتی رہتی ہیں کہ اسرائیلی فورسز راشن کے لئے جمع ہونے والے شہریوں پر فائرنگ کرتی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مئی کے اواخر سے اب تک امداد کی تقسیم کے مقامات کے قریب تقریبا 550 افراد کو ہلاک کیا ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us