سیاست
3 منٹ پڑھنے
یوکرین: دنیا روس پر دباو ڈالے
قیدیوں کے بڑے ترین تبادلے کے دوران روس کے یوکرین پر بھیانک حملے، 12 افراد ہلاک
یوکرین: دنیا روس پر دباو ڈالے
Four people were also reported dead in the western Khmelnytskyi region, four in the Kiev region and one in Mykolaiv in the south. / Photo: Reuters
4 گھنٹے قبل

یوکرینی حکام کے مطابق گذشتہ رات بھر جاری رہنے والے روسی حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ کیف اور ماسکو کے درمیان قیدیوں کے بڑے تبادلے  کے دوران فریقین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ  بھی جاری ہے۔

حکام کے مطابق، شمال مغربی علاقے ژیتومیر میں  تازہ ترین روسی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں آٹھ، بارہ اور سترہ سال کے تین بچے بھی شامل ہیں ۔

یوکرین کی ایمرجنسی سروسز نے جمعے کی رات سے ہفتے کی صبح تک جاری رہنے والے روسی بیلسٹک میزائل حملوں  کی وجہ سے اس رات کو 'دہشت گردی کی رات' قرار دیا ہے۔

یہ تازہ حملے اس وقت ہوئے جب امریکہ تین سالہ جنگ کو روکنے کے لیے جنگ بندی کی کوشش کر رہا ہے  اور دونوں فریق فروری 2022 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کا قیدیوں کا بڑا ترین  تبادلہ کر رہے ہیں ۔

یوکرین کی فوج نے اتوار کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا  ہےکہ اس نے رات بھر 45 روسی میزائل اور 266 حملہ آور ڈرون مار گرائے ہیں۔

حملوں کے نتیجے میں مغربی علاقے ہملنیتسکی میں چار افراد، کیف کے علاقے میں چار اور جنوبی علاقے میکولائیو میں ایک شخص ہلاک ہوا۔

ایمرجنسی سروسز کے مطابق  کیف کے علاقے میں چار افراد ہلاک اور 3  بچوں سمیت  16 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

'پابندیاں یقیناً مددگار ہوں گی'

کیف کے میئر وٹالی کلِچکو نے کہا  ہے کہ دارالحکومت 'حملے کی زد میں' تھا لیکن 'فضائی دفاعی نظام کام کر رہا ہے ۔

دوسری جانب، روسی حکام نے کہا ہے  کہ ماسکو کی طرف بڑھنے والے ایک درجن ڈرونوں کو گرا دیا گیا ہے۔

روسی شہری ہوا بازی کے حکام نے کہا  ہے کہ ماسکو میں کم از کم چار ہوائی اڈوں سے پروازیں کم کر دی  گئی  ہیں، جن میں مرکزی ہوائی اڈہ شیریمیٹیوو بھی شامل ہے۔

یوکرینی حکام کے مطابق یہ نئے حملے اس وقت ہوئے  ہیں جب روس نے جمعہ سے ہفتہ کی رات 14 بیلسٹک میزائل اور 250 ڈرونز داغے، جس میں 15 افراد زخمی ہوئے۔

روسی فوج نے ہفتے کے روز کہا تھا  کہ یوکرین نے منگل سے اب تک 788 ڈرونوں اور میزائلوں سے روس کو نشانہ بنایا ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو بین الاقوامی رہنماؤں سے روس پر دباؤ بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

' زیلنسکی نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا  ہے کہ روس کی قیادت پر واقعی مضبوط دباؤ کے بغیر، یہ بربریت روکی نہیں جا سکتی۔ پابندیاں یقیناً مددگار ہوں گی۔

زلنسکی نے  امریکہ، یورپی ممالک اور 'دنیا بھر میں امن کے خواہاں  تمام لوگوں سے  اپیل کی ہے کہ وہ جنگ روکوانے کے لیے ماسکو پر دباو ڈالیں ۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us