سیاست
3 منٹ پڑھنے
چین۔روس۔ایران وزرائے دفاع اجلاس
غلبہ پسند، حاکمانہ اور دھونس آمیز اقدامات بین الاقوامی نظام کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں: چین
چین۔روس۔ایران وزرائے دفاع اجلاس
Chinese Defence Minister Dong Jun and his counterparts applaud following a group photo, China June 26, 2025. / Reuters
6 گھنٹے قبل

چین نے جمعرات کو مشرقی ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں ایران اور روس کے وزرائے دفاع کی میزبانی کی ہے۔

تینوں ممالک کے وزرائے دفاع کے  درمیان یہ ملاقات ایک ایسے اجلاس کے حوالے سے ہوئی ہے جس میں مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ پر بات چیت کی گئی  اور یورپی نیٹو ممالک نے فوجی اخراجات میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

بیجنگ ایک طویل عرصے سے 10 رکنی شنگھائی تعاون تنظیم 'ایس سی او' کو مغربی طاقتوں کی زیرِ قیادت اتحادوں کے مقابلے میں ایک متوازن قوت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کوشش سے چین کا ہدف  اپنے رکن ممالک کے درمیان سیاست، سلامتی، تجارت اور سائنس کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرناہے۔

یہ اجلاس ، ایک دن قبل نیٹو رہنماؤں کے دی ہیگ میں منعقدہ اجلاس  کہ جس میں اراکین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطالبے پر عمل کرتے ہوئے  اپنے دفاعی اخراجات بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، سے فوراً بعد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ چنگ ڈاؤ میں ایک بڑا چینی بحری  اڈّہ واقع ہے اور چین کے وزیر دفاع نے  یہاں منعقدہ  مذکورہ  اجلاس کو دنیا میں  پھیلےحالیہ'انتشار اور عدم استحکام' کے خلاف ایک متوازن قدم قرار دیا ہے۔

’تاریخی تبدیلیاں‘

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شن ہوا نے کے مطابق ڈونگ نے بدھ کے روز روس، ایران، پاکستان، بیلاروس اور دیگر ممالک کے دفاعی سربراہان کا استقبال کیا اور اس موقع پرجاری کردہ بیان میں  کہا ہے کہ "ایک ایسے وقت میں کہ جب صدی کی تاریخی تبدیلیوں میں تیزی آ گئی ہے یک رُخے نظام  اور تحفظ پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے"۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ "غلبہ پسند، حاکمانہ اور دھونس آمیز اقدامات بین الاقوامی نظام کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں"۔

انہوں نے اپنے ہم منصبوں سے " پُرامن ترقی کے ماحول کو مشترکہ طور پر محفوظ رکھنے کے لیے زیادہ مضبوط اقدامات کریں"۔

اجلاس کے دوران، روس کے وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے ڈونگ سے ملاقات میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو 'ایک بے مثال اعلیٰ سطحی تعلقات ' پر قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہمارے ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات تمام شعبوں میں ترقی کے رجحان کو برقرار رکھے ہوئے ہیں"۔

اگرچہ مغربی حکومتوں کا کہنا ہے کہ چین کے قریبی تعلقات نے ماسکو کو اہم اقتصادی اور سفارتی مدد فراہم کی ہے چین کا کہنا ہے وہ، روس ۔یوکرین جنگ میں، ایک غیر جانبدار فریق ہے۔

دریافت کیجیے
لوور میوزیم میں تاریخی تزئین و آرائش: "مونا لیزا" کے لئے خصوصی کمرہ
قیدیوں کی زبانی،الاباما جیل کہانی
ہاتشیپسوت کے تاریخی نوادرات
چار سو سال پرانا آشوری بازار
محبت کیا ہے؟
ترک فنکار، زنزیبار کی سمندری معیشت کو فنون کے ذریعے جانبرکر رہے ہیں
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
عہدِ عثمانیہ میں رمضان اور حضوری   دروس
ترک ڈرامے دنیا میں ترکیہ کے چہرے کو بدل رہے ہیں
آزادی فلسطین کی حامی وکیل عائشہ نور
ڈنمارک  کا آرکٹک سمندر  میں اپنے وجود  کو مضبوطی دلانے کے لیے 2 بلین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان
بنگلہ دیش کی طرف سے  ہندوستانی سیاست دان کی طرف سے اقوام متحدہ کے امن مشن کے مطالبے کی مذمت
ہیضے نے سوڈان کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو جاری جھڑپوں کے دوران 1200 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے
یوکرین نے مغرب سے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو روس 'تمام ہتھیار' استعمال کرے گا: پوتن
آئی سی سی چیف:جنگی جرائم کی عدالت خطرے میں ہے
TRT گلوبل چیک کریں۔ اپنی رائے کا اشتراک کریں!
Contact us