ایک روسی حملے میں یوکرین کے دارالحکومت میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، حکام نے بتایا، جبکہ اوڈیسا اور چرنیگیو کے علاقوں میں مزید زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔
وزیر داخلہ ایگور کلیمینکو نے منگل کو ٹیلیگرام پر لکھا: "دارالحکومت کے مختلف اضلاع میں 27 مقامات پر دشمن کی گولہ باری ہوئی۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "رہائشی عمارتیں، تعلیمی ادارے اور اہم بنیادی ڈھانچے کی سہولیات" سب نشانہ بنے۔
کیف کے میئر ویٹالی کلِچکو نے پہلے اطلاع دی تھی کہ دارالحکومت کے سولومینسکی ضلع میں روسی حملے کے دوران ایک امریکی شہری ہلاک ہوا۔
کلِچکو نے ٹیلیگرام پر کہا: "کیف پر حملے کے دوران ایک 62 سالہ امریکی شہری اس گھر میں ہلاک ہوا جس کے باہر طبی عملہ زخمیوں کو مدد فراہم کر رہا تھا۔"
الٹی میٹمز
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف، آندری یرماک نے "کیف میں رہائشی عمارتوں" پر نئے روسی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ٹیلیگرام پر کہا کہ ماسکو "شہریوں کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔"
پیر کو زیلنسکی نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ وہ جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے۔
لیکن یوکرینی رہنما جی 7 میں اس وقت پہنچیں گے جب امریکی صدر، اسرائیل کے ایران پر حملوں کی وجہ سے اپنے دورہ کینیڈا کو مختصر کر کے وہاں سے روانہ ہو چکے ہوں گے ۔
دوسری جانب، وزارت دفاع نے دعوی کیا ہے روس نے رات بھر 147 یوکرینی ڈرونز کو مار گرایا ہے۔
وزارت دفاع نے منگل کو کہا کہ فضائی دفاعی نظام نے ماسکو سمیت دیگر روسی علاقوں میں 147 یوکرینی ڈرونز کو روکا اور تباہ کیا۔
ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانن نے کہا ہے کہ ماسکو کی طرف جانے والے دو یوکرینی ڈرونز کو تباہ کر دیا گیا ہے۔